حجاب نہ کرنے والی عورت کی نماز اور ...

Egypt's Dar Al-Ifta

حجاب نہ کرنے والی عورت کی نماز اور روزہ

Question

میں حجاب نہیں کرتی، کیا اللہ تعالی میری نماز اور روزے قبول فرماۓ گا؟ 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! شرعی لباس عورت کیلئے ایک ایسا حکم ہے جسے اللہ تعالی نے اس پر فرض کیا ہے، اس نے غیر مردوں سے جس چیز کو چھپانے کا حکم فرمایا ہے اسے ظاہر کرنا حرام ہے، اور شرعی لباس وہ ہوتا ہے جو عورت کے چہرے اور اس کی ہتھیلیوں کے علاوہ تمام جسم کو چھپانے والا ہو؛ یعنی لباس ایسا ہو کہ اس سے نہ اعضاء کی بناوٹ ظاہر ہورہی ہو، نہ جسم نمایا نظر آتا ہو اور نہ ہی لباس اتنا باریک ہو کہ اس سے جسم ظاہر ہو رہا ہو، اور شرعی واجبات ادئیگی میں ایک دوسرے کی نیابت نہیں کرتے ہیں؛ تو جس نے نماز ادا کر لی اس کیلئے یہ جائز نہیں کہ اب روزہ چھوڑ دے، اسی طرح جس نے نماز اور روزے ادا کیے اس کیلئے بھی شرعی لباس ترک کرنا جائز نہیں ہے۔
وہ مسلمان عورت جو نماز اور روزے تو ادا کرتی ہے مگر شرعی لباس کی پابندی نہیں کرتی وہ اپنے نماز اور روزے کی وجہ سے نیکی کرنے والی تو ہے لیکن واجب حجاب کو ترک کرنے کی وجہ سے گناہگار بھی ہے۔
ان عبادات کو قبول کرنا اللہ تعالی کا کام ہے، لیکن مسلمان پر لازم ہے کہ اپنے رب کے بارے میں حسنِ ظن رکھے اگرچہ انسان گناہگار اور نافرمان ہی ہو۔ اور بھی جاننا ضروری ہے کہ اللہ سبحانہ وتعالی اپنی رحمت سے نیکیوں کو گناہ ختم کرنے والی بنا دیتا ہے، وہ اس کے برعکس نہیں کرتا۔ اپنے رب کے ساتھ انسان نئی شروعات کرے جس میں اللہ تعالی سے اپنے گناہوں پر توبہ کرے اور رمضان المبارک کو ان اعمالِ صالحہ کیلئے نقطۂ اغاز بنا دے جو اسے اللہ کے راستے پر گامزن کر دیں اور اس کیلئے رضاءِ الٰہی کا سبب بن جائیں۔
اور جس عورت کو اللہ تعالی نے اپنی اطاعت کرنے اور نماز اور روزے کی توفیق بخشی ہے اس پر واجب ہے کہ اس توفیق پر شکر بجا لاتے ہوئے ان واجبات کو بھی ادا جن میں اس نے کوتاہی کی تھی؛ کیونکہ نیکی قبول ہونے کی علامت نیکی کرنے کے بعد دوسری نیکی کی توفیق ملنا ہے۔
والله سبحانه وتعالى اعلم.

 

Share this:

Related Fatwas