رکوع کے اندر اطمینان

Egypt's Dar Al-Ifta

رکوع کے اندر اطمینان

Question

 کیا اطمینان رکوع میں فرض ہے اور اس کو چھوڑ دینے سے نماز باطل ہو جاتی ہے؟

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! جمہورا فقہائے کرام کا مذہب یہ ہے کہ اطمینان ایک تسبیح کی مقدار کے برابر فرض ہے اور اس کے بغیر نماز صحیح نہیں ہوتی اور جمہور کی دلیل یہ ہے: عن أبو هُرَيْرَةَ رضي الله عنه أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ الْمَسْجِدَ، فَدَخَلَ رَجُلٌ فَصَلَّى، فَسَلَّمَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِهِ وَسَلَّمَ، فَرَدَّ وَقَالَ: «ارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّكَ لَمْ تُصَلِّ»، فَرَجَعَ يُصَلِّي كَمَا صَلَّى، ثُمَّ جَاءَ فَسَلَّمَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «ارْجِعْ، فَصَلِّ، فَإِنَّكَ لَمْ تُصَلِّ» ثَلاثًا، فَقَالَ: وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ مَا أُحْسِنُ غَيْرَهُ، فَعَلِّمْنِي، فَقَالَ: «إِذَا قُمْتَ إِلَى الصَّلاةِ، فَكَبِّرْ، ثُمَّ اقْرَأْ مَا تَيَسَّرَ مَعَكَ مِنْ الْقُرْآنِ، ثُمَّ ارْكَعْ حَتَّى تَطْمَئِنَّ رَاكِعًا، ثُمَّ ارْفَعْ حَتَّى تَعْدِلَ قَائِمًا، ثُمَّ اسْجُدْ حَتَّى تَطْمَئِنَّ سَاجِدًا، ثُمَّ ارْفَعْ حَتَّى تَطْمَئِنَّ جَالِسًا، وَافْعَلْ ذَلِكَ فِي صَلاتِكَ كُلِّهَا
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد میں داخل ہوئے پھر ایک آدمی داخل ہوا اس نے نماز پڑھی پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سلام کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام کا جواب دیا پھر فرمایا: واپس جاؤ اورنمازپڑھو آپ نے نماز نہیں پڑھی'' اس نے دوبارہ ویسے ہی نماز پڑھی جی سے پہلے پڑھی تھی پھر آیا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سلام کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: واپس جاؤ اورنمازپڑھو آپ نے نماز نہیں پڑھی'' آپ صلی اللہ وسلم نے تین دفعہ ایسے ہی فرمایا تو اس نے عرض کیا: اس ذات کی قسم ! جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعوث کیا ہے ۔ میں اس کے علاوہ اور کوئی اچھا طریقہ نہیں جانتا ، اس لیے آپ مجھے نماز سکھا دیجئیے ۔ آپ نے فرمایا کہ جب نماز کے لیے کھڑا ہو تو پہلے تکبیر تحریمہ کہو ۔ پھر آسانی کے ساتھ جتنا قرآن تجھ کو یاد ہو اس کی تلاوت کرو ۔ اس کے بعد رکوع کرو ، اچھی طرح سے رکوع کر لو تو پھر سر اٹھا کر پوری طرح کھڑے ہو جاؤ ۔ اس کے بعد سجدہ کرو پورے اطمینان کے ساتھ ۔ پھر سر اٹھاؤ اور اچھی طرح بیٹھ جاؤ ۔ اسی طرح اپنی تمام نماز پوری کرو ۔
والله سبحانه وتعالى اعلم بالصواب۔

 

Share this:

Related Fatwas