دعاء کی نیت سے رکوع اور سجود میں سو...

Egypt's Dar Al-Ifta

دعاء کی نیت سے رکوع اور سجود میں سورۂ فاتحہ پڑھنا

Question

کیا دعا کی نیت سے رکوع اور سجود میں سورۂ فاتحہ پڑھنا جائز ہے؟ 

Answer

 الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! تلاوت کی نیت سے رکوع اور سجود میں سورۂ فاتحہ پڑھنا مکروہ ہے اور اگر دعاء یا ثناءِ الٰہی کے قصد سے پڑھی جائے تو بغیر کراہت کے جائز ہے؛ شيخ الإسلام ابن حجر ہيتمي شافعي رحمہ اللہ فرماتے ہیں: غیرِ قیام میں قرات مکروہ ہے؛ کیونکہ اس سے منع کیا گیا ہے۔([1]) اور علامة شرواني رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ امام زرکشی رحمہ اللہ نے فرمایا ہے: غیرِ قیام میں مکروہ اس وقت ہوگی جب اسے قرآن کے قصد سے پڑھا جائے، اور اگر دعا یا ثناءِ الٰہی کے قصد سے پڑھی جائے تو ایسے ہی ہوگا جیسے قرآنِ کریم کی کسی آیت کو قنوت کی نیت سے پڑھا جائے، غیرِ قیام سے مراد رکوع اور اس کے علاوہ باقی ارکان ہیں([2])

والله سبحانه وتعالى أعلم.

 
 

 


[1] "تحفة المحتاج في شرح المنهاج، ومعه حواشي الشرواني والعبادي" (2/ 61، ط. دار الفكر)

[2]"حاشية الشرواني" عليه (2/ 61)

Share this:

Related Fatwas