سفر سے واپس آکر مسجد سے ابتداء کرنا...

Egypt's Dar Al-Ifta

سفر سے واپس آکر مسجد سے ابتداء کرنا

Question

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا سفر سے واپس آ کر سب سے پہلے مسجد جانے میں کیا حکمت تھی؟ 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! جو شخص سفر سے واپس آئے اس کے لیے سنت ہے کہ سب سے پہلے مسجد میں جائے اور دو رکعت نماز ادا کرے؛ کیونکہ حضرت کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم جب ضحی کے وقت سفر سے واپس تشریف لاتے تو مسجد میں جاکر بیٹھنے سے پہلے دو رکعتیں ادا کیا کرتے تھے " أخرجه البخاري في "صحيحه".
امام ابن الحاج مالکی ۔ رحمہ اللہ تعالی۔ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سفر سے واپسی پر اپنے حضر کی ابتدا مسجد سے کرنے کے بہت سے فوائد ذکر کئے ہیں، فرماتے ہیں جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سفر سے آتے تو مسجد سے ابتدا کرتے اور اس میں نماز ادا کرتے تھے، اس کے مندرجہ ذیل فوائد ہیں: تاکہ آپ اپنے رب کے گھر کی زیارت سے اور رکوع و سجود میں اس کیلئے خشوع اور خضوع سے ابتدا ہو جائے، اور یہ کہ جو چیز اللہ رب العزت کی طرف منسوب ہے اسے ہر چیز پر فضیلت دیں، تاکہ اپنی امت کو خبردار کر دیں کہ اللہ تعالیٰ کے حق کو اپنی جانوں کے حق پر مقدم کرنے میں خیرِ کثیر ہے، اور ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ آپ کے صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی واپسی پر آپ ﷺ کے دیدار سے فیضیاب ہو جائیں۔ اس لئے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم فارغ ہو کر گھر تشریف لے جاتے تو کسی تو غالبا کسی ضرورتمند کے لیے بھی باہر نہ آنا پڑتا۔ ایک فائدہ یہ بھی تھا کہ گھر والے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ملاقات کے لیے تیاری کرلیا کرتے تھے۔ کبھی کبھی یہ بھی ہوتا ہے کہ اگر انسان اچانک انسان اپنے پیاروں سے ملے تو فرطِ محبت کی وجہ سے روح پرواز کر جاتی ہے۔
امام ابن ملقن رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ سفر سے واپس آ کر نماز ادا کرنا سنت ہے اور اس کی بڑی فضیلت ہے اس کا معنیٰ سلامتی کے ساتھ واپس آنے پر اللہ تعالی کا شکر ادا کرنا اور اپنے حضر کی ابتداء نماز کے ساتھ کرکے برکت حاصل کرنا ہے۔ یہی ہر بھلائی کی کنجی ہے اس میں بندہ اللہ تبارک و تعالی سے مناجات کرتا ہے، یہی نبی اکرم صل اللہ علیہ وسلم کی دی ہوئی ہدایت اور آپ ﷺ سنت ہے، اس میں ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے اور اس میں انسان اپنے گھر سے پہلے اللہ تعالی کے گھر سے ابتدا کرتا ہے اور انسان لوگوں سے ملتا ہے اور لوگ اسے واپسی پر سلامتی کی دعا دیتے ہیں۔
واللہ سبحانہ و تعالیٰ اعلم


 

Share this:

Related Fatwas