جوتے کے ساتھ نماز ادا کرنا
Question
سائل نے خود امام کو مقتدیوں سے یہ کہتے ہونے سنا ہے کہ جوتے کے ساتھ ہی نمازِ جنازہ ادا کر لو اور اس نے خود بھی جوتے سمیت ہی نمازِ جنازہ پڑھائی، یہ واقعہ ایک ایسے گاؤں میں پیش آیا ہے جہاں نجاست سے بچنا ممکن نہیں ہے۔ مذکورہ صورتِ حال کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے سائل جوتے کے ساتھ نماز ادا کرنے کا حکمِ شرعی جاننا چاہتا ہے؟
Answer
الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! نبی اکرم ﷺ سے مروی ایسی روایات ملتی ہیں جن کے مطابق آپ ﷺ نے جوتے کے بغیر اور پاک جوتے کے ساتھ نماز ادا فرمائی تھی، آئمۂ حنفیہ نے اس عمل کے مباح ہونے پر نص قائم کی ہے، اور بعض علماء نے اس بات کو ترجیح دی ہے کہ جوتے کے ساتھ نماز ادا کرنا شرعی رخصتوں میں سے ایک رخصت ہے بشرطیکہ جوتے کے پاک ہونے کا یقین ہو، پس اگر جوتا پاک ہو تو مسجد اور غیرِ مسجد میں فرض اور نفل وغیرہ پڑھنا جائز ہے؛ کیونکہ جائز رخصت پر عمل کرنا بھی جائز ہے اور اسے ترک کرنا بھی جائز ہے۔
یہ جوتے کے ساتھ نماز ادا کرنے کا شرعی حکم خلاصہ ہے، مگر زمان ومکان اور احوال کے بدلنے کی وجہ سے، راستوں پر کندگی اور عامۃ الناس کا اس سے اجتناب نہ کرنے کی وجہ سے، اور ش،اخلاقی لیاقت سے عدمِ معرفت اور اخلاقی قیود کو نہ جاننے کی وجہ سے اور تقالیدِ عامہ کے مطابق جوتے کے ساتھ نماز ادا کرنا عرف عام میں آداب کے خلاف ہونے کی وجہ سے ہم کہیں گے کہ جوتے کے بغیر نماز ادا کرنا جوتے کے ساتھ نماز ادا کرنے سے افضل اور زیادہ مناسب ہے، اور یہ علی الاطلاق عامۃ الناس کو فتوی نہیں دیا جائے۔
والله سبحانه وتعالى اعلم۔