قسطوں پر زکاۃ دینا

Egypt's Dar Al-Ifta

قسطوں پر زکاۃ دینا

Question

کیا واجب زکاۃ کو قسطوں پر ادا کرنا جائز ہے یا کہ ایک ہی دفعہ ساری زکاۃ ادا کرنا واجب ہے؟ 

Answer

 الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! اگر زکاۃ ایڈوانس ادا کر رہا ہو تو قسطوں پر ادا کرنا جائز ہے اور اگر قمری سال گزرنے کے بعد جب ادائیگی کا وقت آگیا تو قسطوں پر ادا کرنا جائزنہیں ہے مگر یہ کہ کوئی عذر ہو یا مجبوری ہو۔ جیسے: مال موجود نہ ہو تو اسے اتنی مدت مہلت دی جائے گی جس میں مال لایا جا سکے۔ یا پھر کسی مستحق قریبی رشتہ دار، کسی مناسب شخص یا ہمساۓ کا انتظار کر رہا ہو، یا فوری ادا کرنے میں اسے نقصان ہو رہا ہو؛ مثلا اسے اپنی جان یا باقی مال کو نقصان پہنچنے کا خوف ہوتو جائز ہے۔
شهاب الدين الرملي رحمہ اللہ "نهاية المحتاج إلى شرح المنهاج" میں فرماتے ہیں: زکاۃ کو فورا ادا کرنا واجب ہے کیونکہ یہ اس پر لازم ہوگئی ہے اور یہ انسان اسے ادا کر نے پر قادر بھی ہے۔۔۔۔۔۔۔ اور کسی زیادہ ضرورت مند، زیادہ مناسب یا قریبی رشتہ دار یا ہمسائے کے انتظار میں ادائیگی میں تاخیر کرنا بھی جائز ہے؛ کیونکہ یہ تاخیر واضح مقصد کیلئے ہے۔
ابن قدامة المقدسي رحمہ اللہ "الشرح الكبير على متن المقنع" میں فرماتے ہیں: احمد نے کہا : اپنے رشتہ داروں کو ہر ماہ زکاۃ کا جز نہیں دیا جائے گا۔ یعنی اس کی ادائیگی میں اس طرح تاخیر نہیں کی جائے گی کہ ہر ماہ ایک انہیں تھوڑی تھوڑی کر کے دے، ہاں اگر ایڈوانس دے رہا ہے اور تھوڑی تھوڑی کر کے یا ایک ساتھ دینا دونوں طرح دینا جائز ہے۔

Share this:

Related Fatwas