روزے میں آنکھوں کے قطرے اور لینسز کا محلول استعمال کرنا
Question
آنکھ کے اینٹی بائیوٹک قطروں کا کیا حکم ہے، کیا یہ غذا نہیں ہے؟ لینسز کے محلول کا کیا حکم ہے یہ بھی اینٹی بائیوٹک ہوتا ہے اور ان کی صفائی کیلئے ہوتا ہے، انہیں لگاتے وقت آنکھ میں ایک چھوٹا سا قطرہ داخل ہو جاتا ہے اور پھر یہ ناک اور حلق تک پہنچ جاتا ہے؟
Answer
الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! آنکھ کے قطروں کے بارے میں علماءِ عظام کا اختلاف ہے، احناف کے قولِ صحیح اور شافعیہ کے ظاہر کلام کے مطابق آنکھ میں ڈالے جانے والے قطرے روزے کو فاسد نہیں کرتے؛ علت یہ بیان کرتے ہیں کہ آنکھ کے قطرے روزے یعنی کھانے اور پینے سے باز رہنے سے منافی نہیں ہیں، اگرچہ ان کا ذائقہ انسان کے حلق میں پہنچ جاتا ہے اور اس لئے بھی ان کے نزدیک آنکھ کھلا راستہ نہیں ہے۔
مالکیہ اور حنابلہ کا مذہب یہ ہے کہ جب قطرہ حلق تک پہنچ جاۓ تو تو روزہ فاسد ہو جاۓ گا؛ کیونکہ آنکھ ان کے نزدیک راستہ ہے اگرچہ معتاد بہ نہیں ہے۔
ہم نے عدم فساد والے قول کو اختیار کیا ہے اگرچہ ذائقہ حلق تک پہنچ بھی جاۓ؛ کیونکہ آنکھ کھلا راستہ نہیں ہے، اور قطرے کا حلق میں پہنچ جانے کا یہ معنی نہیں کہ آنکھ اس کے لئے راستہ ہے؛ کیونکہ حلق میں ذائقہ کا پایا جانے کا یہ مطلب نہیں کے آنکھ راستہ ہے بلکہ یہ ذائقہ جلد کے راستے سے حلق تک پہنچا ہے۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.