حاملہ عورت کا روزوہ رکھنا

Egypt's Dar Al-Ifta

حاملہ عورت کا روزوہ رکھنا

Question

ابتداۓ رمضان میں میری بیوی حمل کے تیسرے مہینے میں ہوگی تو اگر روزہ نہ رکھ سکے تو کیا کرۓ؟ 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! اگر آپ کی بیوی کو اپنی جان یا اپنی اور بچے کی جان کا خطرہ ہو تو روزہ چھوڑنے کی صورت میں اس پر صرف قضا واجب ہو گی فدیہ نہیں، لیکن اگر صرف بچے کی جان کا خطرہ اور یہ سپیشلسٹ ڈاکٹروں نے اسے بتایا ہو تو اس پر قضا اور فدیہ دونوں واجب ہوں گے اور فدیہ: ہر روزہ کے بدلے ایک '' مُد '' کھانا کسی مسکین کو دینا ہے اور ''مُد'' کی مقدار ایک '' صاع '' کا چوٹھائی حصہ ہے، یعنی اگر دانوں یا کھجور یا اس طرح کی چیز کے ساتھ صدقۂ فطر نکالا جاۓ تو اس صدقۂ فطر کا چوتھائی حصہ ۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.
 

Share this:

Related Fatwas