لاشوں کا مثلہ کرنا

Egypt's Dar Al-Ifta

لاشوں کا مثلہ کرنا

Question

کیا لاشوں کا مثلہ کرنا جائز ہے؟

Answer

شرعاً لاشوں کو مسخ کرنا اور ان کا مثلہ کرنا جائز نہیں ہے، اسلامی شریعت تمام احوال میں بہترین اعمال اور عمدہ اخلاق پیش کرتی ہے تاکہ دینِ اسلام کے جوہر اور حقیقت کا اظہار ہو اور اس کا احترامِ انسانیت عیاں ہو جو کہ اللہ تعالی کے اس حکم میں مذکور ہے: "اور ہم نے آدم کی اولاد کو عزت دی ہے اور خشکی اور دریا میں اسے سوار کیا اور ہم نے انہیں ستھری چیزوں سے رزق دیا اور اپنی بہت سی مخلوقات پر انہیں فضیلت عطا کی"  (سورتِ اسراء 70)۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لاشوں کو مسخ کرنے سے منع فرمایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: "کسی انسان یا جانور کا مثلہ نہ کرو اور خیانت نہ کرو اور غلو نہ کرو۔" (امام بیہقی نے روایت کیا) علمائے کرام فرماتے ہیں کہ آپ ﷺ کا یہ فرمان کہ "کسی انسان یا جانور کا مثلہ نہ کرو" ممانعتِ مطلقہ ہے، اور تمام احوال میں مثلہ سے ممانعت عام ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بہت سے احادیث میں مثلہ سے ممانعت آئی ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس ذلت آمیز فعل سے کس قدر منع فرمایا ہے ۔

Share this:

Related Fatwas