ولدِ زنا کی کفالت کا ثواب

Egypt's Dar Al-Ifta

ولدِ زنا کی کفالت کا ثواب

Question

کیا ولدِ زنا کی کفانے کرنے والے کو اجر ملے گا، جیسا کہ یتیم کی کفالت کرنے والے کو اجر ملتا ہے؟ 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! اسلام نے یتیم کی کفالت کرنے، اس کے ساتھ بھلائی کرنے اور اس کی اور اس کے جملہ امور کی دیکھ بھال کرنے کی ترغیب دی ہے، اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یتیم کی کفالت کرنے والے کو جنت میں اپنے ہمسایہ بنایا ہے؛ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : «أنا وكافل اليتيم -له أو لغيره- في الجنة كهاتين» رواه مسلمٌ ، یعنی: میں اور یتیم کی کفالت کرنے والا ان دو انگلیوں کی طرح ہوں گے'' اور امام مالک نے اپنی شہادت والی اور درمیانی انگلی سے اشارہ کیا. اور «له» کا مطلب ہے کہ کفالت کرنا والے کو اس یتیم کے نسب کا پتا ہو اور «لغيره» کا مطلب ہے کہ یتیم مجہول النسب ہو.
اس بناء پر: ولدِ زنا کی کفالت کرنے والے کو بالکل وہی ثواب ملے گا جو معروف النسب یتیم کی کفالت کرنے والے کو ثواب ملتا ہے، اس امر میں دونوں برابر ہیں۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.
 

Share this:

Related Fatwas