رمی کیلئے وکیل بنانا

Egypt's Dar Al-Ifta

رمی کیلئے وکیل بنانا

Question

 کمزوروں، مریضوں اور عورتوں کا کسی کو رمی کیلئے وکیل بنانے کا کیا حکم ہے؟

Answer

 الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! کمزوروں، مریضوں اور عورتوں کا کسی کو رمی کیلئے وکیل جائز ہے، اس پر دلیل یہ جب حج کیلئے کسی کو نائب بنانا جائز ہے تو رمی کیلئے کسی کو نائب بنانا تو بدرجہ اولی جائز ہو گا؛ کیونکہ حج میں تو رمی اور اس کے علاوہ دوسرے مناسک بھی ہیں، یہ رخصت ہے عذر والوں کیلئے ، تاکہ ان پر حرج نہ اور اس سے فدیہ بھی لازم نہیں آتا۔

والله سبحانه وتعالى أعلم.

 

Share this:

Related Fatwas