حلالے کیلئے نکاح

Egypt's Dar Al-Ifta

حلالے کیلئے نکاح

Question

ایک شوہر نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دے دیں اور حتمی تصدیق میں یہ لکھا اس کی بیوی اب اس پر حرام ہے یہاں تک کہ کسی دوسرے مرد سے نکاح نہ کر لے، کچھ وقت کے اس کی کسی دوسرے مرد سے شادی ہوئی اور شادی کے دو دن بعد اس نے طلاق نامہ دے دیا اور بیوی نے اس بات کا اقرار کیا ہے کہ یہ دوسری شادی حلالہ کے طور پر تھی، اس کے میں نے اپنے پہلے شوہر سے شادی کر لی ہے۔ آپ سے اس دوسری شادی کے بارے میں شرعی رائے لینا مطلوب ہے، جو حلالہ کے طور پر کی گئی شادی کے بعد کی گئی ہے۔ 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! شرعا یہ بات مسلم ہے کہ بینوتِ کبری والی بائنہ عورت عینی جسے اس کے شوہر نے تین تلاقیں دے دی ہوں وہ اس شوہر پر اس وقت تک حلال نہیں ہو سکتی جب وہ کسی دوسرے شوہر سے نکاح نہ کر لے وہ نکاح شرعا صحیح ہو دائمی قصد کے ساتھ گواہوں کی موجودگی کیا گیا ہو، اور یہ دوسرا شوہر اس کے ساتھ صحبت کرے اور وہ اسکے ساتھ میاں بیوی والی زندگی گزارے، پھر اسے طلاق دے دے یا فوت ہو جائے وار اس کی شرعی عدت بھی پوری ہو جائے، تو اب پہلے شہر کیلئے جائز ہے کہ اسے اس کی اجازت اور رضامندی سے نئے عقد اور مہر کے ساتھ دوبارہ اپنی عصمت میں لے آئے، یہ ہے وہ طریقہ روحِ شریعتِ اسلامیہ اور اس مقصودِ باری تعالی کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے جس میں اللہ تعالی فرمایا کہ شوہر جب اپنی بیوی تین طلاقیں دے دے تو اب اس کیلئے رجوع کرنا حلال نہیں ہے۔ اور حلالہ کی نیت سے جو نکاح کیا جاتا ہے وہ نکاح شرعا صحیح نہیں ہے، اور اس پر شادی کے احکام لاگو نہیں نہیں ہوں گے؛ رسول اللہ ﷺ کے سے مروی حدیثِ صحیح میں آیا ہے کہ:'' لَعَنَ اللهُ الْمُحَلِّلَ، وَالْمُحَلَّلَ لَهُ'' رواه الحاكم في "المستدرك" والترمذي والإمام أحمد في "مسنده" والنسائي في "سننه"، یعنی: حلالہ کرنے والے اور جس کی کیا جارہا ہو (دونوں) پر لعنت ہے۔
سیدنا ابنِ عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ سے حلالہ کرنےوالے کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ ﷺ نے فرمایا: '' لَا نِكَاحَ إِلَّا نِكَاحَ رَغْبَةٍ، لَا نِكَاحَ دَلْسَةٍ، وَلَا مستهزئٍ بِكِتَابِ اللهِ لَمْ يَذُقِ الْعُسَيْلَةَ ''
ترجمہ : شادی رغبت کے ساتھ بغیر دھوکے اور اللہ کی کتاب کے ساتھ مزاح کے بغیر ہوتی ہے اس شرط کے ساتھ کہ شادی کرنے والا حقوق زوجیت بھی ادا کرے ۔
اس سے معلوم ہوا کہ حلالہ کی نیت سے نکاح درست نہیں ہے
واللہ اعلم بالصواب

 

Share this:

Related Fatwas