کیا مدتِ رضاع گزرنے کے بعد رضاعت سے تحریم ثابت ہو سکتی ہے؟
Question
ایک آدمی نے ایک عورت کے ساتھ شادی کی، دو سال ایک ساتھ رہنے کے بعد آدمی کو پتا چلا کہ اس کی والدہ نے اس عورت کو کئی مرتبہ دودھ پلایا تھا، لیکن مدتِ رضاعت گزرنے کے بعد، یعنی ڈھائی سال یا اس سے زیادہ عمر میں۔ اور یہ عورت شوہر کی چچا زاد ہے۔
تو کیا یہ دونوں ایک ساتھ رہ سکتے ہیں یا کہ نہیں؟
Answer
الحمد للہ والصلاۃ و السلام علی سيدنا رسول اللہ و آلہ وصحبہ و من والاہ۔ وبعد: اگر مدتِ رضاعت کے بعد دودھ پلایا ہے تو یہ عورت اس آدمی پر حرام نہیں ہے۔ اور مدتِ رضاعت صاحبین کے قول کے مطابق دو سال ہے اور یہی قول اصح اور مفتیٰ بہ ہے اور امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ تعالی عنھم کے قول کے مطابق مدتِ رضاعت ڈھائی سال ہے