مسلمان عورت کا غیرمسلم عورت کو سلام...

Egypt's Dar Al-Ifta

مسلمان عورت کا غیرمسلم عورت کو سلام کرنا اور اسے بوسہ دینا

Question

 میں ایک مسملمان عورت ہوں میرے لئے ساتھ میں کام کرنے والی غیرمسلم عورتوں کو سلام کرنے اور انہیں بوسہ دینے کا کیا حکم ہے؟

Answer

 الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! اسلام نیکی، احسانِ صلہ رحمی اور ہم آہنگی اور بقاۓ باہمی والا دین ہے؛ اللہ تبارک وتعالی نے ارشاد فرمایا: : ﴿لَا يَنْهَاكُمُ اللهُ عَنِ الَّذِينَ لَمْ يُقَاتِلُوكُمْ فِي الدِّينِ وَلَمْ يُخْرِجُوكُم مِّن دِيَارِكُمْ أَن تَبَرُّوهُمْ وَتُقْسِطُوا إِلَيْهِمْ إِنَّ اللهَ يُحِبُّ الْمُقْسِطِينَ﴾ [الممتحنة: 8]، یعنی: اللہ تعالی تمہیں منع نہیں کرتا کہ جن لوگوں نے تم سے دین کے معاملہ میں جنگ نہیں کی اور نہ انہوں نے تمہیں تمہارے گھروں سے نکالا کہ تم ان کے ساتھ احسان کرو اور ان کے ساتھ انصاف کا برتاؤ کرو بے شک اللہ تعالی انصاف کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے
یہ آیتِ کریمہ ہم آہنگی اور بقاۓ باہمی کا اصول صادر فرما رہی ہے اور بیان کر رہی ہے کہ غیر مسلماں سے حسنِ سلوک کرنا ان کے ساتھ بھلائی ساتھ پیش آنا ان کے ساتھ نیکی کرنا، انہیں تحفے تحائف دینا اور ان سے قبول کرنا شرعا مستحب ہے،ا مام قرطبي رحمہ اللہ اپنی تفسیر "أحكام القرآن" میں فرماتے ہیں: فرمانِ الٰہی ﴿أَنْ تَبَرُّوهُمْ﴾ ... کا مطلب ہے کہ اللہ تعالی ان لوگوں کے ساتھ بھلائی کرنے سے تمہیں منع نہیں فرماتا جو تمہارے ساتھ لڑائی نہیں کرتے۔اور .. ﴿وَتُقْسِطُوا إِلَيْهِمْ﴾ کا مطلب ہے انہیں صلہ رحمی کی وجہ سے اپنے مال میں سے حصہ دو۔
اور اس بات میں کوئی شک نہیں کہ غیر مسلم ساتھیوں کے ساتھ مصافحہ کرنا اور اور انہیں سلام کرنا نیکی کی اقسام میں سے ہے جسے اللہ تعالی پسند فرماتا ہے اور اللہ تعالی ہمیں اس کی ترغیب بھی دلاتا ہے، اسی طرح مسلمان کو ہر حال میں سلام کا اچھے طریقے سے جواب دینے حکم دیا گیا ہے؛ اللہ تعالی کا ارشادِ گرامی ہے: : ﴿وَإِذَا حُيِّيْتُم بِتَحِيَّةٍ فَحَيُّواْ بِأَحْسَنَ مِنْهَا أَوْ رُدُّوهَا إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ حَسِيبًا﴾ [النساء: 86]، یعنی: اور جب سلام دیا جاۓ تمہیں کسی لفظ دعا سے تو سلام دو تم ایسے لفظ سے جو بہتر ہو اس سے یا کم از کم دہرا دو وہی لفظ بے شک اللہ تعالی ہر چیز کا حساب لینےوالا ہے
اور سیدنا ابو عمامہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: '' تَمَامُ تَحِيَّتِكُمُ الْمُصَافَحَةُ '' أخرجه ابن أبي شيبة في "مصنفه". یعنی تمہارا سلام مصافحہ کے ساتھ مکمل ہوتا ہے۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.

 

Share this:

Related Fatwas