دخول سے قبل جس کا شوہر فوت ہو جاۓ اس کی عدت
Question
کیا دخول سے قبل جس کا شوہر فوت ہو جاۓ اس عورت پر عدت واجب ہوگی؟
Answer
الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! میاں اور بیوی کے درمیا مفارقت کی وجہ سے براتِ رحم، یا تعبد یا شوہر کے فوت ہوجانے کے افسوس کے سبب انتظار کرنے کو عدت کہتے ہیں۔
دخول کے بعد طلاق، موت، فسخِ نکاح یا لعان کی وجہ سے عورت پر عدت واجب ہوتی ہے، اسی طرح طرح نکاحِ صحیح منعقد ہونے بعد اگر موت واقع ہو جاۓ تو بھی عورت پر عدت واجب ہوتی ہے؛ کیونکہ سبب پایا جا رہا ہے وہ ہے شوہر کی وفات؛ اللہ تبارک وتعالی کا ارشادِ گرامی ہے: ﴿وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا يَتَرَبَّصْنَ بِأَنْفُسِهِنَّ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا فَإِذَا بَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيمَا فَعَلْنَ فِي أَنْفُسِهِنَّ بِالْمَعْرُوفِ وَالله بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ﴾ ]البقرة: 234[۔ یعنی: جو لوگ تم میں سے فوت ہو جائیں اور چھوڑ جائیں بیویاں وہ بیویاں انتظار کریں چار مہینے اور دس دن پس جب وہ پہنچ جائیں اپنی (اس)عدت کو تو کوئی گناہ نہیں تم پر اس میں جو کریں وہ اپنی ذات کے بارے میں مناسب طریقہ سے اور اللہ تعالی جو کچھ تم کرتے ہو اس سے خوب واقف ہے۔''
مروی ہے کہ سیدنا ابن مسعود رَضِيَ الله عَنْهُ سے ایک ایک آدمی کے بارے میں پوچھا گیا جس نے بغیر مہر مقررکیے نکاح کیا اور دخول بھی کیا پھر فوت ہو گیا تو آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا "لَهَا مِثْلُ صَدَاقِ نِسَائِهَا لا وَكْسَ وَلا شَطَطَ، وَعَلَيْهَا الْعِدَّةُ، وَلَهَا الْمِيرَاثُ"، اس کے کیلئے اس جیسی عورتوں جتنا مہر ہو گا نہ کم نہ زیادہ، اور اس پر عدت واجب ہوگی اور میراث میں اس کا حصہ ہو گا۔ سیدنا معقل بن سنار رضی اللہ تعالی عنہ کھڑے ہوۓ اور فرمایا: سیدنا رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے ہماری ایک عورت بروع بنتِ واشق کے بارے میں بھی آپ کے فیصلے کی طرح فیصلہ کیا تھا۔ أخرجه الترمذي في "سننه ''