گھر میں باجماعت نماز ادا کرنا

Egypt's Dar Al-Ifta

گھر میں باجماعت نماز ادا کرنا

Question

 گھر میں باجماعت نماز ادا کرنے کا کیا حکم ہے؟ کیا آدمی مسجد کی بجاۓ گھر میں اپنی بیوی اور بیٹوں کے ساتھ باجماعت نماز ادا کر سکتا ہے؟

Answer

الحمد للہ والصلاۃ و السلام علی سيدنا رسول اللہ وعلى آله وصحبه و من والاه۔ وبعد: باجماعت نماز کی ادائیگی جمہور فقہاءِ اسلام رحمھم اللہ کے نزدیک سنت ہے، اور امام احمد رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ جماعت واجب ہے۔
اور اس بناء پر اگر کوئی گھر میں نماز ادا کرتا ہے تو اس کی نماز صحیح ہے اور کافی ہے، جمہور فقہاۓ اسلام کے ہاں وہ گنہگار بھی نہیں ہو گا، زیادہ سے زیادہ اس پر یہ ہے کہ اس نے مسجد کی جماعت کے ثواب کو ضائع کر دیا؛ کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وصحبہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے:"صَلَاةُ الْجَمَاعَةِ أَفْضَلُ مِنْ صَلَاةِ الْفَذِّ بِسَبْعٍ وَعِشْرِينَ دَرَجَةًـ أخرجه الإمام الشافعي والسبعة. یعنی:''باجماعت نماز ادا کرنا اکیلے نماز پڑھنے سے ستائیس گنا افضل ہے''.
انسان کیلئے گھر میں اپنی بیوی اور بیٹوں کے ساتھ نماز ادا کرنا جائز تو ہے، مگر وہ اس صورت میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وصحبہ وسلم کی سنت کی خلاف ورزی کا مرتکب ہو گا، جبکہ ہر مسلمان کو چاہیے کہ جس قدر ہو سکے آُپ ﷺ کی سنتوں کی حفاظت کرے۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.

 

Share this:

Related Fatwas