روزے کے واجب ہونے کی شروط

Egypt's Dar Al-Ifta

روزے کے واجب ہونے کی شروط

Question

 روزے کے واجب ہونے کی شروط کیا ہیں؟

Answer

 الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! جب انسان میں مندرجہ ذیل شروط پوری ہو جائیں تو اس پر رمضان المبارک کے روزے واجب ہو جائیں گے:
1- اسلام، شریعت کے فروعی احکام کے متعلق خطاب کیلئے یہ شرطِ عام ہے۔
2- بلوغت، اس کے بغیر کسی کو بھی شرعی طور پر مکلف نہیں بنایا جاتا؛ کیونکہ مکلف بنانے (ذمہ داری عائد کرنے) کا مقصد حکم کی تعمیل کروانا ہے، اور حکم کی تعمیل ادراک اور اپنے فعل پر قدرت رکھنے سے ہی ہوتی ہے، اور بچپن ایک عجز ہے، اور فقہاء کرام کی نصوص موجود ہیں کہ بچپن میں سات سال کی عمر میں بچے کو نماز جیسی عبادت کا خم دیا جاۓ گا بشرطیکہ وہ اس کی طاقت رکھتا ہو،
3- عقل؛ کیونکہ عقل کے بغیر خطابِ شرع کو اس کی طرف متوجہ کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے، اس لئے مجنون پر روزہ واجب نہیں ہو گا مگر جب اس نے گناہ کے کام سے یعنی شراب وغیرہ سے خود اپنی عقل کو زائل کیا ہو تو جب افاقہ ہو جاۓ تو اس پر روزے کی قضا واجب ہو گی۔
4- روزہ رکھنے کی طاقت، اور یہ طاقت مندرجہ ذیل امور سے ثابت ہوتی ہے:
ا- تندرستی، مریض پر روزہ واجب نہیں ہوگا، اور نہ اس شخص پر جو معنا مریض ہو یعنی اس میں روزے کی مشقت برداشت کرنے کی استطاعت نہ ہو۔
ب – مقیم ہو، مسافر پر روزہ واجب نہیں ہے۔
ج- کوئی شرعی مانع نہ ہو، پس حیض اور نفاس والی عورتوں پر روزہ واجب نہیں ہوگا۔
آئمہ اربعہ اس بات پر متفق ہیں کہ ہر اس مسلمان پر روزہ واجب ہے جو عاقل ہو ، بالغ ہو، حیض اور نفاس سے پاک ہو، مقیم ہو اور روزہ رکھنے کی طاقت رکھتا ہو۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.

 

Share this:

Related Fatwas