والدین کی رضا کے بغیر شادی کرنا
Question
سائل نے ایک با اخلاق اور دین دار لڑکی کو نکاح کا پیغام دیا ہے لیکن سائل کے والدین اس شادی کے لئے راضی نہیں ہیں اور انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر یہ شادی ہوئی تو وہ سائل سے قطعہ تعلقی کر لیں گے اور ساری عمر اس سے ناراض رہیں گے۔اس بارے میں شرعی حکم مطلوب ہے۔
Answer
الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ نبی اکرم صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآله وَسَلَّمَ نے فرمایا: تُنْكَحُ الْمَرْأَةُ لِأَرْبَعٍ: لِمَالِهَا، وَلِحَسَبِهَا، وَلِجَمَالِهَا، وَدِينِهَا، فَاظْفَرْ بِذَاتِ الدِّينِ تَرِبَتْ يَدَاكَ۔رواه البخاري ومسلم واللفظ له.یعنی عورت سے چار چیزوں کی بنیاد پر نکاح کیا جاتا ہے: اس کے مال کی وجہ سے، اس کے خاندانی شرف کی وجہ سے ، اس کے حسن کی وجہ سے اور اس کی دینداری کی وجہ سے۔ پس تو دین دیندار عورت سے نکاح کر کے کامیابی حاصل کر تیرے ہاتھ خاک آلود ہوں۔
اس بناء پر : سائل کیلئے اس عورت سے شادی کرنا جائز ہے بشرطیکہ وہ دیندار ہو، با اخلاق ہو -جیسا کہ سوال میں مذکور ہے- اور سائل یہ خیال کرتا ہو کہ اگر اس عورت سے شادی ہو جائے گی تو وہ ازدواجی زندگی میں خوش رہ سکے گا، اور یہ عورت اس کے بچوں کی ماں بننے کی صلاحیت رکھتی ہے، اور جب وہ گھر نہیں ہو گا تو عورت اپنی جان کی، اپنی عزت کی اور پنے شوہر کے مال اور اس کی اولاد کی حفاظت کرے گی۔ اور اس صورت میں اس عورت سے شادی کرنا والدین کو عاق کرنا نہیں ہے۔
سائل پر واجب ہے کہ اپنے والدین کے ساتھ نرمی سے بات کرے اور س لڑکی سے وہ شادی کرنے پر انہیں راضی کرے۔
والله سبحانه وتعالى أعلم بالصواب.