بیوی کا نان ونفقہ بیرون ملک ر...

Egypt's Dar Al-Ifta

بیوی کا نان ونفقہ بیرون ملک رہنے والے شوہر پر واجب ہے

Question

میری بیٹی نے ایک آدمی سے شادی کی اور اس کے بیرون ملک جانے تک اس کے ساتھ رہتی رہی، اور ابھی تک اسی شخص کے عقد میں ہے۔ تو کیا اس کا نان ونفقہ اس کے شوہر پر واجب ہے؟ 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ شرعا یہ بات مسلم ہے کہ ہے عقدِ نکاح کی تاریخ سے بیوی کا نان ونفقہ شوہر پر واجب ہو جاتا ہے؛ اس لیے کہ شوہر نے اپنے لیے بیوی کو روکا ہوا ہے، اور شرعا نفقہ اسے روکے جانے کی جزاء کے طور پر واجب ہوتا ہے۔
اورمصری احوال شخصیہ کے قانون نمبر 25 سال 1920 ء جو کہ فقہاء کرام کے اقوال سے ماخوذ ہے میں بیان کیا گیا ہے: خود کو اپنے شوہر کے سپرد کردینے والی بیوی کا نان ونفقہ، جب سے ادا نہیں کیا گیا حالانکہ اس پر واجب تھا اس وقت سے شوہر کے ذمے قرض ہے اور اسے عدالتی فیصلے یا باہمی رضا مندی پر موقوف نہیں کیا جائے گا، اور یہ نفقہ ادا کیے بغیر ساقط نہیں ہو گا،سوائے اس یہ کہ بیوی اس سے دستبردار ہو جائے ۔
تو اس بناء پر: مذکورہ سوال میں بیان کی گئی صورت میں اس لڑکی کا نان ونفقہ جب سے شوہر نے اس پر خرچ کرنا بند کیا ہے اسی تاریخ سے ادا کرنا شوہر پر شرعا واجب ۔
والله سبحانه وتعالى أعلم بالصواب
 

Share this:

Related Fatwas