جلے ہوئے مریضوں کے علاج کے لیے خنزی...

Egypt's Dar Al-Ifta

جلے ہوئے مریضوں کے علاج کے لیے خنزیر کی کھال استعمال کرنے کا حکم

Question

جلے ہوئے مریضوں کے علاج کے لیے سور کی کھال استعمال کرنے کا کیا حکم ہے 

Answer

 الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ شرعا یہ بات مسلم ہے کہ سور کا گوشت کھانا اور کھانے کے علاوہ دیگر چیزوں میں استعمال کرنا شرعا حرام ہے؛ کیونکہ اللہ تعالی کا ارشادِ گرامی ہے: ﴿حُرِّمَتْ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةُ وَالدَّمُ وَلَحْمُ الْخِنْزِيرِ﴾ [المائدة: 3]، ’’تم پر مردار، خون اور خنزیر کا گوشت حرام ہے‘‘۔ یہاں گوشت سے مراد اس کے تمام حصے ہیں حتیٰ کہ چربی اور جلد بھی۔ اس بناء پر سوالِ مذکور کی صورت میں: جلے ہوئے مریضوں کے علاج میں سور کی کھال استعمال کرنا شریعت کی رو سے جائز نہیں ہے، الا یہ کہ ایسا کرنا ضروری ہو تو بقدرِ ضرورت جائز ہے؛ کیونکہ شرعی قاعدہ ہے: (ضروریات ممنوعات کو مباح کر دیتی ہیں، اور یہ ممنوع چیز بقدرِ ضرورت ہی مباح ہوتی اس میں وسعت اختیار نہیں کی جا سکتی)۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.

 

Share this:

Related Fatwas