بچے کو جینیاتی نقائص سے بچانے کیلئے اس کا جینیاتی معائنہ کرنا
Question
بڑی عمر کی بیوی کے حمل کو رحم میں رکھنے سے پہلے اس کا جینیاتی معائنہ کرنے کا کیا حکم ہے؟ اورایسا کرنے کا مقصد بچے کو جینیاتی نقائص سے بچانا ہے۔
Answer
الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ بڑی عمر کی بیوی کے حمل کو رحم میں رکھنے سے پہلے اس کا جینیاتی معائنہ کرانا شرعاً جائز ہے بشرطیکہ اس کے نتیجے میں ماں یا بچے کو نہ تو نقصان پہنچے اور نہ ہی نقصنان پہنچنے کا اندیشہ ہو۔ ابتدائی مرحلے میں جینیاتی نقائص کا پتہ لگانا ان کو ظاہر کرنے کے علاوہ، والدین کو یہ فیصلہ کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے کہ آیا حمل جاری رکھا جائے یا اسے ختم کر دیا جائے۔ یہ ڈاکٹروں کو بھی اس حد تک متنبہ کرتا ہے کہ پیدائش سے پہلے بھی بچے کے خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.