ان لوگوں کو جواب جو یہ دعویٰ کرتے ہ...

Egypt's Dar Al-Ifta

ان لوگوں کو جواب جو یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ سنت اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل کردہ وحی نہیں ہے۔

Question

بعض لوگوں کا دعویٰ ہے کہ نبی کی سنت طیبہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل کردہ وحی نہیں ہے۔ کیا یہ بات صحیح ہے؟ 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وعلى آلہ وصحبہ ومن والاہ وبعد؛ خداتعالیٰ نے اپنے نبیٴ مصطفی محبوب مجتبیٰ صلى الله عليه وآله وسلم پر وحی نازل فرمائی، اور اس کی حفاظت کی ذمہ داری خود لی؛ باری تعالیٰ نے فرمایا: : ﴿إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ﴾ [الحجر: 9] (ترجمہ)"بلاشبہ ہم نے ہی اس قرآن کو نازل کیا ہے اور ہم ہی اس کی حفاظت کرنے والے ہیں"۔ اور اُس پاک ذات نے بتایا، کہ ہر وہ چیز جو اُس کے رسول صلى الله عليه وآله وصحبه وسلم ارشاد فرماتے ہیں وہ اللہ تعالی کی طرف سے وحی ہوتی ہے؛ باری تعالیٰ کا فرمان ہے :﴿وَمَا يَنْطِقُ عَنِ الْهَوَى ۞ إِنْ هُوَ إِلَّا وَحْيٌ يُوحَى﴾ [النجم: 3-4] (ترجمہ)"اور وہ اپنی خواہش سے کچھ نہیں کہتا ہے۔ یہ تو وحی ہے جو اس پر آتی ہے"۔
لہذا سنت بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہونے والی وحی کا حصہ ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالی نے آپ کو جس طرح قرآن عطا فرمایا ہے سنت بھی اسی طرح عطا کی ہے ۔
امام احمد، ابو داؤد، اور امام مروازی نے "السنة"، میں، اور امام طحاوی نے "شرح معنی الآثار" میں اور ابن حبان، الطبرانی اور دیگر نے علماءِ کرام - رحمھم اللہ - نے مقدام بن معدیکرب رضي الله عنه کی حدیث سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «أَلَا إِنِّي أُوتِيتُ الْكِتَابَ وَمِثْلَهُ مَعَهُ»، اور یہ الفاظ بھی مروی ہیں: «أَلَا إِنِّي أُوتِيتُ الْكِتَابَ وَمَا يَعْدِلُهُ»، "بے شک مجھے کتاب دی گئی ہے اور اس کے ساتھ اس کی مثل بھی دی گئی ہے۔" حافظ ابن حبان نے اس حدیث مبارکہ کو یہ عنوان دیا ہے: (ذكر الخبر المصرِّح بأن سنن المصطفى صلى الله عليه وآله وسلم كلَّها عن الله، لامن تلقاء نفسه).یعنی(اس حدیث کا ذکر جو یہ صراحت کرتی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تمام سنتیں آپ کی طرف سے نہیں بلکہ اللہ تعالی کی طرف سے ہیں.امام ابو محمد بن قتیبہ دینوری - رحمہ اللہ تعالی - نے "تأويل مختلف الحديث" (ص: 245-246،ط: المکتب الاسلامی) میں فرمایا: [رسول اللہ صلى الله عليه وآله وسلم اللہ تعالی کےصرف اتنے احکام ہی جانتے تھے جتنے اللہ تعالی نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وصحبہ وسلم کو سکھاےٴ تھے، اور اللہ تعالی نے آپ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وصحبہ وسلم کو تمام احکام یک بارگی نہیں سکھاےٴ بلکہ وہ ایک کے بعد ایک چیز کو نازل فرماتا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس جبرائیل (علیہ السلام) سنتیں بھی اسی طرح لاتے تھے جس طرح وہ قرآن لاتے تھے اور اسی لیے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: «أُوتِيتُ الْكِتَابَ وَمِثْلَهُ مَعَهُ»، يعني من السُّنَنِ] اهـ. مجھے کتاب اور اس کے ساتھ اس جیسی چیز دی گئی ہے، یعنی سنت۔
اس کی بناء پر اس سوال کے جواب میں ہم کہیں گے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جو کچھ بھی بیان کرتے ہیں وہ صرف اور صرف وحی ہے جو اللہ تعالیٰ آپ پر نازل فرماتا ہے تو پتا چلا کہ سنت طیبہ بھی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وصحبہ وسلم پر نازل ہونے والی وحی کا حصہ ہے۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.
 

Share this:

Related Fatwas