بیڈ روم میں قرآن مجید پڑھنے اور نما...

Egypt's Dar Al-Ifta

بیڈ روم میں قرآن مجید پڑھنے اور نماز پڑھنے کا حکم اور بروکر بننے کا حکم

Question

سائلہ پوچھتی ہے:
1- قرآنِ مجید کو دو نسخوں میں پڑھنے کا کیا حکم ہے، یعنی ایک نسخہ گھر میں موجود ہو اور دوسرا ںسخہ کام کرنے کی جگہ پر ہو؟

2- بعض اوقات شیطان مجھے وسوسے میں ڈال دیتا ہے کہ میں نے ایسی بات کہی جو جائز نہیں حالانکہ میری زبان سے یہ الفاظ نہیں نکلے ہوتے تو کیا اس پر مجھے کوئی گناہ ہے؟

3- کیا بیڈ روم میں نماز پڑھنا حرام ہے؟

4- میں اپنے والد کی روح پر صدقہ کرتی ہوں، تو صدقہ دیتے وقت کیا کہوں؟

5- کیا بروکر بننا حرام ہے؟

 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔1- دو یا دو سے زیادہ نسخوں میں قرآنِ مجید پڑھنا جائز ہے۔

2- دل میں کسی بات کے گزرے سے جو زبان سے نہ نکلی ہو گناہ نہیں ہوتا، لیکن آپ کو چاہیے کہ اس میں دوام اختیار نہ کریں، اور کثرت سے اللہ تعالی کا ذکر کریں، اور شیطان مرود سے اللہ تعالی کی پناہ مانگیں۔

3- بیڈ روم میں نماز پڑھنا جائز ہے۔

4- مثال کے طور پر یوں آپ کہیں: "اے اللہ اے کریم، اپنے فضل اور اپنے جود وکرم سے میرے والد کی روح کو اس صدقے کا اجر عطا فرما"۔

5- بروکرنگ کرنا جائز ہے بشرطیکہ دوسرے فریق کے علم میں ہو، لیکن اسے منافع کی شرح فیصد کا علم ہونا شرط نہیں ہے۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.
 

Share this:

Related Fatwas