نذر کرنے والے کیلئے نذر کا کھانا کھ...

Egypt's Dar Al-Ifta

نذر کرنے والے کیلئے نذر کا کھانا کھانے اور اس میں سے بچا کر رکھنے کا حکم

Question

اگر کسی مسلمان نے نذر مانی ہو کہ اللہ تعالی کے لیے وہ بکری ذبح کرے گا یا اس سے ملتی جلتی کوئی اور نذر مانی ہو تو کیا اس کیلئے بھی لوگوں کے ساتھ اس بکری میں سے کھانا جائز ہے؟ کیا اس کے لیے اس میں سے کچھ اپنے لیے بچا کر رکھنا جائز ہے؟ اور کیا اس کے لیے اپنے بھائیوں اور رشتہ داروں کو اس کھانے کی دعوت دینا جائز ہے؟  

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وعلى آلہ وصحبہ ومن والاہ وبعد؛ اگر کوئی شخص اللہ تعالیٰ کے لیے بکری یا اس جیسی کوئی چیز قربان کرنے کی نذر مانے تو وہ خود یہ کھانا لوگوں کے ساتھ نہیں کھا سکتا اور نہ ہی اس میں سے کچھ اپنے لیے بچا کر محفوظ کر سکتا ہے اور اس کے لئے اپنے بھائیوں اور رشتہ داروں کو اس کھانے کی دعوت دینا بھی جائز نہیں سواےٴ اس صورت کے کہ وہ لوگ ان غریبوں، محتاجوں، یا ضرورت مندوں میں سے ہوں جو اس نذر کے تحت شامل ہیں؛ کیونکہ اللہ تعالی کیلئے نذر مانتے ہی ذہن اس طرف جاتا ہے نذر کا یہ یہ کھانا وغیرہ فقراء اور مساکین کیلئے ہو، سواےٴ اس صورت کے کہ ایسا کرنا نذر ماننے والے نے نذر کرتے وقت واضح کیا ہو یا اس کا استثناء کیا ہو؛ کیونکہ اللہ تعالى نے فرمایا: ﴿وَلْيُوفُوا نُذُورَهُمْ﴾ [الحج: 29]، ترجمہ : "اور انہیں چاہیے کہ وہ اپنی نذر پوری کریں" اور اہلِ جنت کے دنیا کے اعمال کا ذکر کرتے ہوےٴ اللہ تعالی نے ان کی مدح میں ارشاد فرمایا: ﴿يُوفُونَ بِالنَّذْرِ﴾ [الإنسان: 7]۔ یعنی: اور وہ نذر کو پورا کرتے ہیں"۔

والله سبحانه وتعالى أعلم.
 

Share this:

Related Fatwas