میڈیا کے ذریعے فتویٰ جاری کرنے کی ش...

Egypt's Dar Al-Ifta

میڈیا کے ذریعے فتویٰ جاری کرنے کی شرائط

Question

خواتین کا ٹی وی چینلز کی طرح کے مختلف ذرائع ابلاغ کے ذریعے فتویٰ دینے کا شرعا کیا حکم ہے؟ اور اس کام کے لیے کن شرائط کو پورا ہونا ضروری ہے؟  

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وعلى آلہ وصحبہ ومن والاہ وبعد؛ اس سلسلے میں عورت کیلئے بھی وہی حکم ہے جو مرد کیلئے ہے۔ جو شخص بھی میڈیا کے ذریعے فتویٰ دیتا ہو اس کے لیے شرط ہے کہ وہ فتوی دینے کا اہل ہو، یعنی اس میں علمی شروط موجود ہوں۔ اور یہ کہ وہ شخص ان قواعد وضوابط کو جانتا ہو جن کے ذریعے سے نصوص سمجھی جاتی ہیں اور اس واقع یعنی حقیقتِ حال کو سمجھنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہو جس پر شرعی حکم لاگو کر رہا ہے۔
اور اس بات میں فرق کرنے کی بھی اہلیت رکھتا ہو کہ کون سا فتوی عمومی طور پر سب کیلئے دیا جا سکتا ہے، اور کونسا فتویٰ کسی مخصوص حالت سے متعلق ہے کہ جس پر کسی اور حالت میں فتوی دینے کیلئے قیاس نہیں کیا جا سکتا، اور کون سا فتوی کھلے عام نہیں دیا جا سکتا۔ اور ان چیزوں کا ادراک بھی ضروری ہے جن کی حکمِ صحیح تک پہنچنے کیلئے مزید تحقیق وتدقیق کرتے وقت مفتی کو ضرورت پڑتی ہے۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.
 

Share this:

Related Fatwas