اس کی وضاحت کہ اگر مسلمان بیمار ہو ...

Egypt's Dar Al-Ifta

اس کی وضاحت کہ اگر مسلمان بیمار ہو جو روزہ نہ رکھ سکتا ہو اور غریب ہونے کی وجہ سے فدیہ بھی ادا نہ کر سکتا ہو تو اس پر کیا واجب ہے

Question

اگر مسلمان بیمار ہو کہ اس میں روزہ رکھنے کی طاقت نہ ہو اور بیماری کے ساتھ ساتھ وہ غریب بھی ہو کہ فدیہ ادا نہ کرنے کی بھی اس میں استطاعت نہ ہوتو اس پر کیا واجب ہے؟ 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وعلى آلہ وصحبہ ومن والاہ وبعد؛ اللہ تعالیٰ نے روزے کو انسان کی استطاعت کے مربوط اور معلق کیا ہے۔ اگر کوئی مسلمان صبح سے غروب آفتاب تک کھانے پینے اور اس جیسی چیزوں سے پرہیز کرکے روزہ نہ رکھ سکے تو اسے روزہ چھوڑنے کی اجازت ہے، بلکہ اگر روزہ- ماہر ڈاکٹروں کے مطابق- اس کی صحت کے لیے نقصان دہ ہو تو اپنی کی صحت کی حفاظت کے لئے روزہ چھوڑ دینا اس پر واجب ہے۔ اللہ تعالیٰ نے روزے کے بارے میں فرمایا: ﴿يُرِيدُ اللهُ بِكُمُ الْيُسْرَ وَلَا يُرِيدُ بِكُمُ الْعُسْر﴾ ]البقرة: 185[ ترجمہ: ’’اللہ تمہارے لیے آسانی چاہتا ہے اور تم پر سختی نہیں چاہتا‘‘۔ اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿وَمَا جَعَلَ عَلَيْكُمْ فِي الدِّينِ مِنْ حَرَجٍ﴾ ]الحج: 78] ترجمہ: ’’اور اس نے تم پر دین میں کوئی تنگی نہیں رکھی‘‘۔ اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿وَلَا تُلْقُوا بِأَيْدِيكُمْ إِلَى التَّهْلُكَةِ﴾ [البقرة: 195] ترجمہ: ’’اور اپنے آپ کو ہلاکت میں نہ ڈالو‘‘
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:«وَإِذَا أَمَرْتُكُمْ بِأَمْرٍ فَأْتُوا مِنْهُ مَا اسْتَطَعْتُمْ» متفقٌ عليه. ترجمہ: ’’اور اگر میں تمہیں کسی کام کا حکم دوں تو جتنا ہو سکے اسے بجا لاؤ‘‘۔
اگر بیماری عارضی ہو تو صحت یاب ہونے کے بعد مسلمان پر اس روزے کی قضا واجب ہے۔ لیکن اگر بیماری دائمی ہے؛ جیسے وہ بیماریاں جن میں روزہ رکھنے کی نصیحت نہیں کی جاتی، وہ بیماریاں جو بڑھاپے سے متعلق ہوتی ہیں اور ان طرح کے دیگر امراض، ان سب کی وجہ سے روزہ چھڑنے والے پر روزے کی قضاء واجب نہیں ہے۔ بلکہ اس پر فدیہ واجب ہوتا ہے اور فدیہ یہ ہے کہ چھوڑے گئے ہر روزے کے بدلے ایک مسکین کو ایک مُد کھانا کھلاےٴ۔ یہ حکم اس مسلمان کی مالی استطاعت کے مطابق ہے، اور اس کی کھانے قیمت ادا کرنا بھی جائز ہے، اور اگر روزہ چھوڑنے والا مسلمان غریب ہو یا اس کی آمدنی اس کے لئے اور جن کی یہ کفالت کر رہا ہے کے لیے بمشکل کافی ہوتی ہو تو اس شخص پر کچھ بھی واجب نہیں ہے۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.
 

Share this:

Related Fatwas