قربانی کا گوشت، پوست اور اوجھڑی تقس...

Egypt's Dar Al-Ifta

قربانی کا گوشت، پوست اور اوجھڑی تقسیم کرنے کا طریقہ

Question

استفتاء پر ہم مطلع ہوئے جس میں قربانی کے گوشت ، پوست اوجھڑی تقسیم کرنے کے بارے میں سوال کیا گیا ہے.

Answer

قربانی ہمارے آقا جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی سنت موکدہ ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:'' بقر عید کے روز بنی آدم کے عمل میں سے کوئی عمل اللہ عز و جل کے نزدیک خون بہانے سے زیادہ محبوب نہیں ہے، بے شک وہ قیامت کے دن اپنے سینگوں، کھروں اور بالوں کے ساتھ اٹھے گا ، بے شک خون اللہ عز و جل کے ہاں قبول ہوتا ہے قبل اس کے کہ وہ زمین پر گرے اس لئے یہ عمل خوش دلی سے کیا کرو، '' امام ترمذی اورامام ابن ماجہ نے اس حدیث کی روایت کی ہے.

قربانی کرنے والا شخص قربانی کا گوشت خود کھا سکتا ہے ، اور اس کے ہر ہر جز گوشت، پوست اور اوجھڑی سے استفادہ بھی کرسکتا ہے، كل یا بعض ہر ایک کو اپنے استعمال میں لا سکتا ہے ، اگر چا ہے سب کے سب کو خیرات بھی کر سکتا ہے ، اسی طرح اس ميں سے بعض حصے کو بھی خیرات کرسکتا ہے ، اور اگر چاہے پورے کے پورے کو یا بعض کو ہدیہ بھی کر سکتا ہے ، لیکن اس کی کھال قصاب کو اجرت میں دینا جائز نہیں ہے، اسی طرح بیچنا بھی جائز نہیں ہے. قربانی تقسیم کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ تین حصوں میں تقسیم کی جائے ، ایک تہائی اپنے اور اپنے اہل و عیال کے لئے رکھى جائے ، اور ایک تہائی اپنے رشتہ داروں ميں تقسيم کردى جائے ، اور ایک تہائی فقیروں کے درمیان تقسیم کردى جائے.

و اللہ سبحانہ و تعالی اعلم.
 

Share this:

Related Fatwas