بطورِ قرض لئے گئے سونے کی ادائیگی ک...

Egypt's Dar Al-Ifta

بطورِ قرض لئے گئے سونے کی ادائیگی کا طریقۂ کار

Question

جب کسی نے کسی شخص سے سونا قرض کے طور پر لیا ہو کہ وہ اسے اتنے ہی وزن کا سونا لوٹا دے گا، تو اگر قرض دینے ولا اس کی قیمت لینے پر راضی ہو جاۓ تو اس کا طریقۂ کار کیا ہو گا یعنی قرض لیتے وقت کی قیمت کا اعتبار ہو گا یا کہ ادائیگی کرتے وقت کا؟ 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! اس میں اصل یہ ہے کہ بطورِ قرض لیے گئے سونے کی ادائیگی اتنے ہی وزن کے سونے کے ساتھ کی جاۓ، پس اگر مالک اس کی قیمت پر راضی ہو جاۓ تو قیمت میں ادائیگی کے وقت کا اعتبار ہو گا نہ کہ قرض لینے کے وقت کا؛ کیونکہ اصل یہ ہے کہ سونا ہی ادا کیا جاۓ۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.
 

Share this:

Related Fatwas