صلاۃِ استخارہ میں کون سی سورتیں پڑھ...

Egypt's Dar Al-Ifta

صلاۃِ استخارہ میں کون سی سورتیں پڑھی جائیں

Question

کیا صلاۃِ استخارہ کیلئے کوئی خاص آیات ہیں، اگر ہیں تو کون سی ہیں؟ 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! صلاۃِ استخارہ میں انسان جو سورت چاہے پڑھ سکتا ہے مگر مستحب یہ ہے کہ پہلی رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد ﴿قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ﴾، اور دوسری رکعت میں ﴿قُلْ هُوَ اللهُ أَحَدٌ﴾ پرھے۔ اور اس نماز میں اخلاصِ رغبت، اپنے امور کواللہ تعالی کے سپرد کرنے کے صدق اور اللہ تعالی کیلئے عجز وانکساری کے اظہار کیلئے انہیں آیات کریمہ کو لانا زیادہ مناسب ہے۔
بعض علماء کرام کے نزدیک فاتحہ اور سورت کے بعد پہلی رکعت میں ﴿وَرَبُّكَ يَخْلُقُ مَا يَشَاءُ وَيَخْتَارُ مَا كَانَ لَهُمُ الْخِيَرَةُ سُبْحَانَ اللهِ وَتَعَالَى عَمَّا يُشْرِكُونَ ۝ وَرَبُّكَ يَعْلَمُ مَا تُكِنُّ صُدُورُهُمْ وَمَا يُعْلِنُونَ﴾ اور دوسری رکعت میں ﴿وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ وَلَا مُؤْمِنَةٍ إِذَا قَضَى اللهُ وَرَسُولُهُ أَمْرًا أَنْ يَكُونَ لَهُمُ الْخِيَرَةُ مِنْ أَمْرِهِمْ وَمَنْ يَعْصِ اللهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَالًا مُبِينًا﴾ کا اضافہ کرنا مستحسن ہے۔
امام طحاوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: قوله: «فليركع ركعتين» ۔۔۔۔۔ یعنی دو رکعتیں ادا کرے پہلی میں سورۂ کافرون اور دوسری میں سورۂ اخلاص پڑھے اور بعض علماء نے فرمایا ہے: پہلی رکعت میں ﴿وَرَبُّكَ يَخْلُقُ مَا يَشَاءُ وَيَخْتَارُ﴾ ﴿يُعْلِنُونَ﴾ تک اور دوسری میں ﴿وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ وَلَا مُؤْمِنَةٍ﴾ ﴿مُبِينًا﴾] تک پڑھے۔( )
والله سبحانه وتعالى أعلم۔
 

Share this:

Related Fatwas