مرد کا اپنی بیوی کے حج کے اخراجات برداشت کرنا
Question
Answer
حج اسلام کے ارکان میں سے ایک رکن ہے چنانچہ اللہ تعالی کا ارشاد ہے: (وَلِلَّهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ إِلَيْهِ سَبِيلًا) - اور اللہ کے لئے لوگوں پر اس گھر کا حج کرنا ہے جو اس تک پہونچ سکے - [آل عمران: 97].
نیز حج مسلمان پر فرض ہے چاہے وہ مرد ہو یا عورت بشرطیکہ جسمانی اور مالی طور سے مناسک حج ادا کرنے کی طاقت رکھتا ہو اور اس کے اخراجات برداشت کر سکتا ہو.
شوہر کے مالی حقوق بیوی کے مالی حقوق سے الگ ہیں اسی طرح بیوی کے مالی حقوق بھی شوہر کے مالی حقوق سے علیحدہ ہيں، اس لئے اگر ان میں سے ایک حج کی استطاعت رکھتا ہو تو اسی پر حج فرض ہے دوسرے پر نہیں ، خواہ شوہر طاقت رکھتا ہو یا بیوی.
واضح رہے کہ شوہر بیوی کے حج کے لئے اخراجات مہیا کرنے کا شرعی طور پر مکلف نہیں ہے اور نہ ہی بیوی شوہر کے حج کے لئے اخراجات مہیا کرنے کی مکلف ہے.
ہاں اگر ان میں سے کوئی ایک دوسرے کو بطور عطیہ حج کے اخراجات دینا چاہے تو ایسا کرنے میں شرعی طور پر کوئی ممانعت نہیں ہے.
امید ہے کہ مذکورہ بالا بیان سوال کا جواب جاننے کے لئے کافی ہو.
باقی اللہ سبحانہ و تعالی زیادہ بہتر جاننے والا ہے.