تلوار والی آیات اور عفو ودرگزر والی...

Egypt's Dar Al-Ifta

تلوار والی آیات اور عفو ودرگزر والی آیات

Question

کیا تلوار والی آیات نے عفو ودرگزر والی آیات کو منسوخ کر دیا ہے؟

Answer

  تلوار والی آیات عفو ودرگزر والی آیات کو منسوخ نہیں کرتی ہیں، اور تلوار والی آیات جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: {پس مشرکوں کو جہاں پاؤ قتل کرو} [توبہ: 5]، اور عفو ودرگزر والی آیات جیسے  اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے۔ درگزر کریں اور نیکی کا حکم دیں اور جاہلوں سے اعراض کریں " [الأعراف: 199]۔ پس تلوار والی آیات پر اس وقت عمل کیا جاۓ گا جب دفاعی صورتِ حال درپیش ہواور آیات عفو ودر فزر پر ہر حال میں میں عمل کیا جاۓ گا لہٰذا  ان میں کوئی تضاد نہیں ہے کہ یہ  کہا جائے کہ دو آیتوں میں سے ایک نے دوسری کو منسوخ کر دیا ہے۔، جیسا کہ اصول فقہ کے علما ء کرام نے نسخ کیلئے شرط لگائی ہے کہ دونوں دلیلوں  کو جمع کرنا ممکن نہ ہو۔ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دونوں اور ان جیسی دیگر آیات پریکے بعد دیگرے عمل کیاہے؛ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مشرکین کے ساتھ صلح کی اور ان کے ساتھ صلح حدیبیہ کا معاہدہ کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بدر، احد اور خندق میں اپنے دفاع میں ان کا مقابلہ کیا، پھر جب قریش نے صلح توڑ دی  تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ کو فتح بھی کیا ، پھر ان سے درگزر بھی کیا جیسے مشہور حدیثِ طلقاء سے ثابت ہے ، اور علماء کرام اس بات پر متفق ہیں کہ جنگ اور امن کا معاملہ حکمران کے سپرد ہے جس کی پالیسیوں میں عوامی مفاد کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔

Share this:

Related Fatwas