بدگمانی

Egypt's Dar Al-Ifta

بدگمانی

Question

مرا منگیتر بہت بدگمانی کرتا ہے، تو میں اس سے کیسے تعامل کروں؟

Answer

منگنی والے جوڑے کا آپس میں بداعتمادی کے ساتھ تعلقات میں خلل ڈالنا، رازوں کا سراغ لگانا باہمی اعتماد میں خلل ڈالنا اس حکمت اور اخلاقی وسماجی اقدار کے منافی ہے جو شریعتِ مطہرہ کا منگنی کی مشروعیت سے مقصود ہیں۔

اللہ تعالیٰ نے اپنی مقدس کتاب قرآنِ مجید میں کئی مقامات پر اپنے مومن بندوں کو بدگمانی سے منع کیا ہے، جس میں اللہ تعالی کا یہ فرمان بھی شامل ہے: { اے ایمان والو! بہت سی بدگمانیوں سے بچتے رہو، کیوں کہ بعض گمان تو گناہ ہیں، اور جاسوسی بھی نہ کیا کرو } [الحجرات: 12]۔ امام ابن کثیر نے اپنی "تفسیر" (7/377) میں کہا ہے: [اللہ تعالیٰ اس آیت مبارکہ میں  اپنے مومن بندوں کو بہت زیادہ شکوک و شبہات سے منع فرما رہا ہے اور وہ ہیں: اپنے اہل و عیال، رشتہ داروں اور لوگوں پر نامناسب تہمت لگانا اور ان سے خیانت کرنا؛ کیونکہ اس میں سے بعض چیزیں صریح گناہ ہیں، لہٰذا احتیاط کے طور پر اس میں سے کثرت سے پرہیز کیا جائے، اور امیر المومنین سیدنا عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ کی طرف سے ہمیں بتایا گیا ہے کہ اپنے مسلمان بھائی کی طرف سے نکلے ہوئے کلمہ کو خیر کے سوا کچھ نہ سمجھو تم اس بات میں خیر کا کوئی کوئی نہ کوئی محمل پا لو گے ۔‘‘

Share this:

Related Fatwas