دعوت دینے کیلئے شرائط

Egypt's Dar Al-Ifta

دعوت دینے کیلئے شرائط

Question

اسلام میں دعوت کا کام کرنےوالے کے لئے کیا شرائط ہیں؟

Answer

اللہ تعالی  کی طرف دعوت دینے والے کے پاس بصیرت ہونی چاہیے، اللہ تعالی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ ﷺ کی دعوت کے بیان میں فرماتا ہے:" کہہ دو یہ میرا راستہ ہے کہ میں لوگوں کو اللہ کی طرف بلا رہا ہوں، بصیرت کے ساتھ میرا اور میرے تابعداروں کا۔"[يوسف: 108]۔ اسے معاملات کے نتائج اور شریعت کے مقاصد کا خیال رکھنا چاہیے، اپنے معاشرے کے مسائل سے آگاہ ہونا چاہیے، شرعی اور عربی علوم میں سے کسی ایک میں مہارت رکھتا ہو تاکہ اس کے پاس علمی بصیرت ہو، اور اپنی دعوت الی اللہ میں مخلص ہو، اور وہ اپنی دعوت کے ذریعے دنیاوی عزائم یا انفرادی مقاصد تلاش نہ کر رہا ہو، اللہ تعالی فرماتا ہے: {اور انہیں صرف یہی حکم دیا گیا تھا کہ اللہ کی عبادت کریں ایک رخ ہو کر خالص اسی کی اطاعت کی نیت سے} [البينة: 5]" اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ کسی عمل کو قبول نہیں کرتا سوائے اس کے جو خالص اس کے لیے ہو، اور جس سے میں اس کی رضا مطلوب ہو"۔ اسے امام نسائی نے روایت کیا ہے ۔ اسی طرح دعوت دینے  والے کے لیے ایک اہم شرط یہ  بھی ہے کہ جس چیز کی دعوت دے رہا ہے وہ  خود اپنے اعمال، اخلاق، قول و فعل اور معاملات میں اس کا زندہ نمونہ  بھی ہو۔ وہ دورِ حاضر اور معاشرے کے ثوابت سے واقف ہو اور لوگوں کی روایات اور رسم و رواج اور ان کے احوال سے آگاہ ہوتاکہ وہ لوگوں کے ساتھ ایسے طریقے خطاب  نہ کرے جسے وہ جانتے ہی نہ ہوں ورنہ وہ آدمی  اللہ تعالی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تکذیب کا باعث بن سکتا ہے۔ اس دعوت میں رول ماڈل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ذات با برکات ہے، اللہ تعالی نے فرمایا: {یقیناً تمہارے کے لیے رسول اللہ میں بہترین نمونہ ہے} [الاحزاب: 21] اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت قرآن تھا جو کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی طرف دینے والوں کا رہنما ہے۔

Share this:

Related Fatwas