دہشتگعد تحریکوں کے وہم
Question
انتہا پسند گروہوں کے سب سے نمایاں جہادی وہم کیا ہیں؟
Answer
تمام گروہ اور تنظیمیں اپنے پیروکاروں سےوعدے کے ذریعے ایک ہی دینی ڈسکورس صادر کرتی ہیں کہ اگر وہ صرف ان کی صفوں میں لڑتے ہوۓ شہید ہو ۓ تو وہ اس جنت میں داخل ہوں گے جس کا ان سے وعدہ کیا گیا ہے ، یہی ان کا جہادی بیانیہ ہے جو ان نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے جنہیں شناخت یا نسبت قائم کرنے کا احساس نہیں ہوتا اور فہم و بصیرت کے بغیر ہی اسلامی دائرۂ کار میں داخل ہونا چاہتے ہیں ۔
اور حقیقت یہ ہے کہ یہ جہادی بیانیہ ہر دور کے تمام شدت پسند گروہوں اور تنظیموں کے محرکات میں نمایاں مقام رکھتا ہے، کیونکہ یہ بیانیہ شہادت کے مواقع اور جنت میں داخلے کی رغبت کے لحاظ سے ایک مضبوط محرک کی نمائندگی کرتا ہے۔ حشاشین فرقے میں حسن بن صباح نےایک جنت بھی بنائی تھی جس میں باغات، نہریں، شرابیں تھیں اور گاتی اور رقص کرتی ہوئی عورتیں تھی گویا کہ وہ حور العین ہیں اور ہم دیکھتے ہیں کہ داعش بھی اسی فکر کو فروغ دے رہی ہے، جیسا کہ اس تنظیم کا ایک رکن ایک ویڈیو میں اس بات کی تصدیق کرنے کے لیے نمودار ہوا کہ اس نے حور العین کو دیکھا ہے، ایک لڑائی میں زخمی ہونے کے بعد اس وڈیو میں وہ شخص حور العین کی خوبصورتی اور نسوانیت کو بیان کرتا ہے، وہ کہتا ہے کہ اس نے ایک جنت دیکھی جس کے اندر ایک بہت ہی خوبصورت حور تھی، اور وہ کہتا ہے کہ اس نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا ہے اور آپ ﷺ نے اسے دولتِ اسلامی میں رہنے کا حکم فرمایا کیونکہ یہ ریاست حق ہے!