دہشت گرد تحریکوں کی حقیقت

Egypt's Dar Al-Ifta

دہشت گرد تحریکوں کی حقیقت

Question

علماءِ اسلام کی انتہا پسند دہشت گرد جماعتوں کی حقیقت کے بارے میں کیا راۓ ہے؟

Answer

تمام دہشت گرد گروہ اللہ تعالی کے دین سے جاہل ہونے، مسلمانوں کی تکفیر کرنے، ان کے خون کو مباح کرنے اور اللہ تعالی کے بندوں پر ظلم کرنے کی جسارت پر متفق ہیں، جس سے یہ پتا چلتا ہے  کہ یہ گروہ دشمنوں کے ہاتھ میں محض ایک آلہ کار بنے ہوۓ ہیں جنہیں وہ دشمن اپنے تیروں کو امت اسلامیہ کے سینے میں اتارنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان تکفیری دہشت گرد گروہوں کا شاذ منہج مسلمانوں کے درمیان اختلاف و تفرقہ کو بڑھانے اور عداوت و کراہیت کو پروان چڑھانے کا باعث بنتا ہے، یہ اسلامی اصولوں کی خلاف ورزی کرنے اور صورتِ اسلام کو مسخ کرنے کا باعث بھی بنتا ہے، جس سے دشمنانِ اسلاکو وہاں سے اسلام پر حملہ کرنے کا موقع ملتا ہے جہاں سے مسلمان امن میں ہوتے  ہیں۔اپنے قیام کے بعد سے، ان انتہا پسند دہشت گرد گروہوں نے لوگوں میں ایک موثر اور تباہ کن انداز میں دہشت پھیلانے کا قصد کر رکھا  ہے  ۔ تاکہ اپنی طاقت کا اظہارکر کےاور لوگوں کے بڑے طبقے تک اپنا پیغام پہنچا کر ان کو زیر کر سکیں اور اپنے مخالفین  کو ڈرا سکیں۔اس کے علاوہ انتہا پسند سرگرمیوں کی طرف میلان رکھتے نئے منحرف لوگوں کی بھرتیوں کا کام بھی کرتے ہیں تاکہ میدانِ جنگ میں انہیں مدد دے سکیں۔ اور اسی طرح یہ گروہ اپنے مخالفین کو قتل کرنے، ان سے بد سلوکی کرنے اور ان کے اجتماعی قتل  جیسے افعال کے بھی مرتکب ہوتے ہیں۔

Share this:

Related Fatwas