دہشت گرد تنظیمیں اور اصطلاحِ طاغوت

Egypt's Dar Al-Ifta

دہشت گرد تنظیمیں اور اصطلاحِ طاغوت

Question

دہشت گرد تنظیموں نے طاغوت کی اصطلاح میں کیسے تحریف کی ؟

Answer

 دہشت گردوں نے طاغوت  کے اصلی معنی میں تحریف کر کے اس سے حکمران اور عوام کو مراد لیے ہیں، کیونکہ ان کے خیال فاسد میں یہ حکمران الله کی شریعت کے خلاف حکومت کرتے ہیں اور لوگوں کو اس پر کوئی اعتراض نہیں بلکہ وہ  اس پر راضی ہیں ۔ جبکہ سچ بات یہ ہےکہ مصر ی قانون کا مواد احکام شریعت سے ماخوذ ہے جیسا کہ مصری دستور کے آرٹیکل 2 میں موجود ہے کہ شریعت اسلامیہ قانون سازی کا سب سے اہم ماخذ ہوگا  اور  اسلام ریاست کا مذہب ہو گا، اور عربی زبان اس کی سرکاری زبان ہے۔ قرآن پاک میں لفظِ طاغوت اکثر مواقع پر استعمال ہوا ہے اللّٰه کریم نے ارشاد فرمایا: کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو اس چیز پر ایمان لانے کا دعوٰی کرتے ہیں جو تجھ پر نازل کی گئی ہے اور اس چیز پر جو تم سے پہلے نازل کی گئی، وہ چاہتے ہیں کہ اپنا فیصلہ طاغوت سے کرائیں"۔[النساء:60]۔

یہ لفظ کئی معانی کا احتمال رکھتا ہے اور اس کا اطلاق مفرد، جمع، مذکر اور مؤنث سب پر ہوتا ہے۔ امام  ماتریدیؒ فرماتے ہیں کہ الله کے سوا ہر  معبود طاغوت ہے اور یہ آیت بعض منافقین کے بارے میں نازل ہوئی  ہے جنہوں نے کسی معاملے میں حضور نبی اکرم ﷺ کو حکم بنایا ،پھر جب حضور (صلی اللہ علیہ وسلم) نے ان کے درمیان فیصلہ فرمایا تو انھوں نے اس فیصلے کا انکار کردیا؛کیونکہ وہ فیصلہ انکی خواہشات کے کے منافی تھا۔

Share this:

Related Fatwas