اجماعِ امت سے انحراف کرنا

Egypt's Dar Al-Ifta

اجماعِ امت سے انحراف کرنا

Question

براہِ کرم چند ایسے امور کی وضاحت فرمائیں جن میں انتہا پسند فرقے اجماعِ امت  کے خلاف ہیں

Answer

اجماعِ امت سے انحراف ان چیزوں میں سے ایک ہے جو انتہا پسند اور تکفیری گروہوں کے ذہنوں اور نفسیات پر یعنی خوارج سے شروع ہو کر جدید متشدد گروہوں تک  سب کے ذہنوں حاوی رہی ہیں اور یہ لوگ خوارج کا ہی تسلسل ہیں۔ اس بات کی نشاندہی اس حدیث سے ہوتی ہے جس میں ان کی کثرتِ عبادت اور عمل کو بیان کیا گیا ہے اس کے باوجود کہ یہ لوگ منہجِ مستقیم سے محروم ہیں ۔ زید بن وھب الجہنی سے مروی ہے آپ رضی اللہ عنہ سیدنا علی شیرِ خدا  رضی اللہ عنہ کے ساتھ ان لوگوں میں شامل تھے، جنہوں نے خوارج کے خلاف لشکر کشی کی،  سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اے لوگو! میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: " میری امت سے کچھ لو گ نکلیں گے وہ ( اس طرح ) قرآن پڑھیں گے کہ تمھا ری قراءت ان کی قراءت کے مقابلے میں کچھ نہ ہو گی اور نہ تمہا ری نمازوں کی ان کی نمازوں کے مقابلے میں کو ئی حیثیت ہو گی اور نہ ہی تمہا رے روزوں کی ان کے روزوں کے مقابلے میں کو ئی حیثیت ہو گی ۔ وہ قرآن پڑھیں گے اور خیال کریں گے وہ ان کے حق میں ہے حالا نکہ وہ ان کے خلا ف ہو گا ان کی نماز ان کی ہنسلیوں سے آگے نہیں بڑھے گی وہ اس طرح تیزرفتا ری کے ساتھ اسلام سے نکل جا ئیں گے جس طرح تیر بہت تیزی سے شکا ر کے اندر سے نکل جا تا ہے" ۔اس حدیث کو امام مسلم -رحمہ اللہ- نے روایت کیا ہے۔

اس معاملے کے مظاہر:

اس معاملے کے مظاہر عصری متشدد جماعتوں کے ہاں کئی معاملات میں ظاہر ہوتے ہیں، جن میں سے کچھ درجِ ذیل ہیں: مسلمانوں کے مراجع  سے مختلف مراجع  اختیار کرنا، اس لیے آپ ان کو دیکھتے ہیں کہ وہ صرف خاص علماء پر انحصار کرتے ہیں باقی علماءِ کرام سے کچھ نہیں لیتے، بلکہ اپنے مخالفین پر تنقید کرتے ہیں اور بعض علماء کے کلام کا مفہوم ان کی مراد سے ہٹ کر اپنی خواہشات کے مطابق بیان کرتے ہیں۔

  اور یہ کہ: مسلمان علماء پر شاہی علماء ہونے کا الزام لگانا، اور  یہ طنزیہ طور پر الزام ہر اس شخص پر لگاتے ہیں جو ریاست میں کوئی سرکاری دینی منصب پر فائز ہو ۔

اور یہ کہ وسیع پیمانے پر لوگوں پر بدعتی ہونے کا الزام لگانا حالانکہ یہ حق کے خلاف ہے۔ اگر ان مسائل میں سے ہر ایک کا جائزہ جاۓ جن میں لوگوں پر بدعت کا الزام لگایا جاتا ہے، تو آپ کو معلوم ہوگا کہ ان میں سے بعض مسائل میں علماء کی آٹھ  یا اس سے زیادہ آراء ہیں۔ ، اور یہ بات مسلم ہے تقلید کرنے والا اپنے مفتی کے مذہب پر ہوتا ہے اور مفتی کو مجتہدینِ کرام کی آراء میں سے کسی بھی ایسی رائے کے انتخاب کا حق ہوتا ہےجس لوگوں کا عمل درست قرار پاتا ہو تاکہ لوگ شریعت کی خلاف ورزیوں میں پڑنے سے بچ جائیں، ایسا ان قواعد و ضوابط کی بنیاد پر کرۓ گا جن کے ذریعے شرعی نصوص کو سمجھا جاتا ہے، اس طرح لوگوں پر بدعت کے الزامات کم ہو جاتے ہیں۔ برعکس  ان گروہوں کے ماحاصل کے جو تشدد کو اپنا منہج بناتے ہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ خاص مصادر پر انحصار کرتے ہیں جن سے آگے پیچھے نہیں ہوتے، اور صدیوں سے مسلمان علماء کے معتمد اور مستحکم منہج کو چھوڑ دیتے ہیں۔

Share this:

Related Fatwas