فکری انتہا پسندی

Egypt's Dar Al-Ifta

فکری انتہا پسندی

Question

فکری انتہا پسندی کیا ہے اور اس کے مظاہر کیا ہیں؟

Answer

فکری انحراف کو وہ اولین مرحلہ سمجھا جاتا ہے جو انتہا پسندی کی مختلف اشکال میں سے شکلِ اول کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس مرحلے پر انتہا پسند ایک ایسا فکری اور عملی موقف اختیار کرتا ہے جو اس کے معاشرے کے یا جس مین تحریک سے اس کا تعلق ہوتا ہے کے اصولوں سے متجاوز ہوتا ہے، اور فکری انتہا پسند کے طور پر اس کے ذاتی عقائد اور نظریات بتدریج استقامت اور اعتدال کی حدود سے ہٹ کر غلو اور متصادمانہ فیصلوں کے قریب ہونے لگ جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر، سیاہ فام لوگوں کی طرف نسل پرستانہ رجحان رکھنے والا شخص ایک ایسا فکری اور سلوکی موقف اختیار کرتا ہے ، جو اس کے معاشرے کے اجتماعی اصول - جو نسل پرستی اور انتہا پسندی کو مسترد کرتے ہیں-کے خلاف ہوتا ہے اور اسی طرح انتہا پسند دینی معاملات وغیرہ میں بھی کرتے ہیں۔

فکری انتہا پسندی انفرادی یا  گروہی زیادتی ہے جس کا اثراس کی ذات پر یا کسی دوسرے پر ظاہر ہوتا ہے، چاہے وہ دوسرا، فرد ہو جماعت ہو، حکومت ہو، معاشرہ ہو، خطہ ہو، ریاست ہو یا ملکوں کا کوئی مجموعہ ہو۔ فکری انتہا پسندی کا مقصد ایسے نظریات پھیلانا ہے جن کا شریعت یا ملکی اور بین الاقوامی قوانین سے کوئی معتمد مرجعیت اور حوالہ نہیں ہے،  تاکہ ناجائز ذرائع سے محدود یا وسیع فوائد کی خاطر لوگوں کے اہداف، مفادات، نظام اور عقائد میں شک ڈال سکیں۔ فکری انتہا پسندی فرد، جماعت، ریاست اور بین الاقوامی برادری کی سلامتی کو منفی طور پر متاثر کرتی ہے۔ یہ فکری اور ثقافتی امن کو غیر مستحکم کرتی ہے اور بعض حالات میں تشدد، انتہا پسندی اور دہشت گردی کو ہوا دیتی ہے۔

Share this:

Related Fatwas