قولی انتہا پسندی۔

Egypt's Dar Al-Ifta

قولی انتہا پسندی۔

Question

قولی انتہا پسندی کیا ہے؟ اس میں اور انتہا پسندی کی دوسری اقسام میں کیا تعلق ہے؟

Answer

زبانی انتہا پسندی، انتہا پسندی کا دوسرا مرحلہ ہے، جس میں انتہا پسند شخص انتہا پسندانہ سوچ اپنانےکے مرحلے سے اسے اپنانظریہ بنانے اور زبانی طور پر اس کی دعوت دینے کے مرحلے میں داخل ہو جاتا ہے، اور وہ شخص عملاً تو نہیں لیکن قولاً انتہا پسندانہ رویے کی ایکسرسائز کرنے لگ جاتا ہے۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ قولی انتہا پسندی فعلی انتہا پسندی اور دہشت گرد کاروائیوں کی تمام صورتوں کا پیش خیمہ ہے، اور پہلی شکل اور آخری شکل (فکری انتہا پسندی اور پرتشدد انتہا پسندی) کے مابین تعلق، قولی انتہا پسندی اور پرتشدد انتہا پسندی کے باہمی تعلق سے نمایاں طور پر مختلف ہے، اور وجہ اختلاف دونوں شکلوں اور مرحلوں کے درمیان ترقی اور منتقلی کے امکانات ہیں، پس فکری انتہا پسند کا متشدد انتہا پسند بننے کا امکان، قولی انتہا پسند کا متشدد انتہا پسند بننے کے امکان سے بہت کم ہے۔

شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ قول عمل کے مراحل میں سے ایک مرحلہ، یا اس کی ایک قسم ہے، اور جب انتہا پسند فرد اپنے نظریات، بیانات اور مکالموں کے ذریعے انتہا پسندانہ افکار کا اظہار کرنا شروع کرتا ہے تو درحقیقت اس نے عملی طور پر انتہا پسندی کا آغاز کر دیا ہوتاہے اگرچہ وہ ابھی تک پرتشدد سرگرمیوں تک نہیں پہنچا ۔ ان دو مرحلوں کے درمیان بھی منتقلی اگرچہ فکراور تشدد کے درمیان منتقلی کی طرح حتمی نہیں ، لیکن اس منتقلی کا امکان بہت زیادہ ہے اور منطقی بھی ہے، یہاں تک کہ بعض علماء نے قولی انتہا پسندی کو دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی کے قائم مقام رکھا ہے۔

Share this:

Related Fatwas