وضو کے دوران چہرہ خشک کرنا
Question
اگر وضو کے دوران منہ دھو کر خشک کر لیا جائے اور پھر وضو مکمل کر لیا جائے تو کیا حکم ہے؟
Answer
الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وعلى آلہ وصحبہ ومن والاہ وبعد؛ وضو کے دوران منہ دھونے کے بعد خشک کرنے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ جمہور فقہاءِ کرام کے نزدیک وضو کے اعضاء کو دھونے اور مسح کرنے میں تسلسل (پے در پے دھونا) واجب نہیں ہے، حتیٰ کہ مالکیہ جو تسلسل کو واجب کہتے ہیں ان کے نزدیک بھی وضو کے دوران چہرہ خشک کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
امام قرافی رحمہ اللہ نے "الذخیرہ" (1/289) میں فرمایا: [فرع: اگر خشک کرنا جائز ہے تو کیا یہ وضوئ مکمل کرنے سے پہلے بھی جائز ہے؟ نمونہ کے مصنف نے ابن جلاب کی رائے کے مطابق کہا: یہ جائز نہیں ہے۔ کیونکہ ان کا قول ہے: ’’بغیر کسی عذر کے طہارت میں تفریق کرنا جائز نہیں ہے‘‘ اور قولِ مشہور کے مطابق یہ جائز ہےکیونکہ اس میں ہے ۔ اور کتاب ''المجموعہ'' میں ہے: میں نے امام مالک رحمہ اللہ سے پوچھا: کیا پاؤں دھونے سے پہلے ایسا کیا جا سکتا ہے؟ آپؒ نے فرمایا: جی ہاں، اور میں بھی ایسا ہی کرتا ہوں]۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.