بننے سے پہلے ہی اپارٹمنٹس کی خریدار...

Egypt's Dar Al-Ifta

بننے سے پہلے ہی اپارٹمنٹس کی خریداری

Question

اپارٹمنٹس کو بننے سے پہلے خریدنے کا کیا حکم ہے؟

Answer

اسلامی شریعت کے اہم مقاصد میں سے ایک یہ ہے کہ لوگوں کے مفادات کو حاصل کیا جائے اور ان سے نقصانات کو روکا جائے، کیونکہ باہمی رضامندی پر مبنی لین دین کی اصل اباحت اور جواز ہے، جب تک کہ یہ کسی شرعی نص سے متصادم نہ ہو۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ لوگوں کو معاملات کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان معاملات میں سے ایک استصناع کا معاہدہ بھی ہے، پس جو کمپنیاں اس کام کو انجام دیتی ہیں وہ مخصوص تفصیل کے مطابق اپارٹمنٹس بنانے کا عہد کرتی ہیں جس پر ان کے اور خریدار کے درمیان اتفاق ہوا ہو۔ یہ تفصیل کنٹریکٹ کی شرائط میں بیان کی گئی متفق علیہ تصریحات کو واضح اور غیر مبہم بناتی ہے۔ پس تعمیر ہونے سے پہلے کسی اپارٹمنٹ کی خریداری استصناع  کا معاہدہ ہے، اور یہ ان امور میں سے ایک ہے جو لوگوں میں متعارف ہے اور لوگ اس عقد پر معاملات بھی کرتے ہیں اس لئے یہ عقد عمومی طور پر جائز ہے اگر اس کی شرائط پوری ہوں، یعنی جہالت اور دھوکہ دہی سے خالی ہو، وقت متعین ہو، اور قیمت اور ادائیگی کا طریقہ واضح ہو تاکہ مستقبل میں تنازعات اور اختلافات پیدا نہ ہوں۔

Share this:

Related Fatwas