مختلف مذہبی تقریبات منانا

Egypt's Dar Al-Ifta

مختلف مذہبی تقریبات منانا

Question

مختلف مذہبی تقریبات منانے کا کیا حکم ہے؟ جیسے لیلۃ القدر، اسراء ومعراج، یوم ولادت رسول ﷺ وغیرہ منانا ؟

Answer

مذہبی تقریبات منانا ایک مستحب اور جائز امر ہے جس میں کوئی کراہت یا بدعت نہیں ، بلکہ اللہ تعالیٰ کے شعائر کی تعظیم ہے: ’’اور جو شخص اللہ کے شعائر کی تعظیم کرتا ہے، سو یہ دل کی پرہیزگاری ہے‘‘۔ [الحج: 32] یہ تقریبات معاشرے کے افراد اور اس کے طبقات پر نفسیاتی اور تربیتی اثرات مرتب کرتی ہیں، جس سے ان کے دلوں میں قومی اور مذہبی شناخت قائم ہوتی ہے، اور ان تقریبات کے اجتماعات کرنے سے باہمی رابطہ اور صلہ رحمی ہوتی ہے اور یہ ایسی نیکی ہے جو تنہائی اور انفرادیت سے آنے والی بہت سی برائیوں کو روکتی ہے، اور اس سے ایسے فوائد حاصل ہوتے ہیں جن کی معاشروں کو اشد ضرورت ہے۔ یہ کھانا کھلانے اور امن پھیلانے اور صلہ رحمی کرنے کا ایک بہترین تہذیبی موقع بھی ہے۔

شریعتِ مطہرہ نے اللہ تعالیٰ کے ایام کو یاد دلانے کا حکم دیا ہے: "اور انہیں اللہ کے دنوں کی یاد دلاؤ" [ابراہیم: 5]، اور سنتِ مطہرہ میں بھی یہی بیان آیا ہے؛ امام طبرانی نے اپنی کتاب "المعجم الاو"سط میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک تمہارے رب  عز وجل نے تمھاری زندگی کے دنوں میں عطائیں رکھی ہیں پس تم وہ عطائیں حاصل کرو، ہو سکتا ہے کہ تم میں سے کسی کو کوئی ایسی عطا مل جائے جس کے بعد وہ کبھی بدبخت نہ رہے ۔"

میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منانے کی شرعی حیثیت کے بارے میں اسی طرح آپ ﷺپر نزولِ وحی منانے کے بارے میں امام مسلم نے اپنی "صحیح مسلم" میں روایت کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پیر کے روزے کے بارے میں پوچھا گیا؟ تو آپ ﷺ  نے فرمایا: "یہ وہ دن ہے جس دن میں پیدا ہوا تھا، اور جس دن میری بعثت ہوئی - یا جس دن مجھ پر وحی نازل ہوئی۔"

Share this:

Related Fatwas