مہر میں غلو اور اس کے اثرات
Question
مہر میں غلو کرنے کا شرعی حکم کیا ہے اور اس کے اثرات کیا ہیں ؟
Answer
مہر میں غلو اسلام کا طریقہ نہیں ہے۔ کیونکہ نکاح کا اصل مقصد لڑکے اور لڑکی کی عفت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "سب سے زیادہ بابرکت عورتیں وہ ہیں جن کا مہر دینا آسان ہو" اسے امام حاکم نے "المستدرک" میں روایت کیا ہے۔
ضروری ہے کہ مہر میں غلو نہ کیا جائے اور اگر باپ کو کوئی اچھا شوہر مل جائے تو وہ اپنی بیٹی کی شادی میں ہر طرح سے سہولت فراہم کرے۔ تاکہ ہم اپنے جوان مردوں اور عورتوں کو انحراف سے محفوظ رکھ سکیں، سیدنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں نصیحت فرمائی ہے: "اگر تمھارے پاس کوئی ایسا شخص آئے جس کے دین اور کردار سے تم راضی ہو تو اس کا نکاح کروا دو ، اگر تم نے ایسا نہ کیا تو زمین پر بہت فتنہ وفساد پھیل جائے گا۔ روایتِ امام ترمذی۔