بغیر علم کے طبی امور پر بات کرنا

Egypt's Dar Al-Ifta

بغیر علم کے طبی امور پر بات کرنا

Question

طبی امور کے بارے میں غیر ماہرین سے بات چیت کرنے کا کیا حکم ہے؟

Answer

مریض کے لیے دوا تجویز کرنا معالج کا اختصاص ہے، اور ماہر طبیب کے علاوہ کسی کے لیے جائز نہیں کہ وہ طبی امور کے بارے میں بات چیت کرے یاکسی مریض کے لیے دوا تجویز کرے؛ سيدنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس شخص کو شدید تنبیہ کی ہے جو ڈاکٹر نہ ہو اور اہلیت کے بغیر لوگوں کا علاج کرے۔ اور آپ ﷺ نے ہمیں بتایا کہ جو ایسا کرنے والا اپنے عمل کے نتائج اور اپنے تصرف کے اثرات کا ذمہ دار ہو گا۔پس آپ ﷺ نے فرمایا: " جو طب نہ جاننے کے باوجود خود کو ڈاکٹر ظاہر کرے تو وہ (مریض کا) ضامن ہو گا ‘‘ اسے امام ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ "تطبب" کے معنی ہیں طب سے ناواقفیت کے باوجود میڈیکل پریکٹس کرنا اور لفظ "تطبب" کسی چیز میں تکلف کرنے کو اور اس کا اہل نہ ہوتے ہوۓ زبردستی اس میں گھسنے کو کہتے ہیں۔

عقل مند انسان کو اپنی صحت کا معاملہ کسی ایسے شخص کے سپرد نہیں کرنا چاہیے جو یہ سمجھتا ہو کہ وہ سب کچھ جانتا ہے؛ پس لوگوں کی زندگیوں سے چھیڑ چھاڑ کرنا اور ان کی صحت اور جسم کو نقصان پہنچانا زمین پر فساد کی ایک قسم ہے اور یہ اسلام کی انسانی زندگی کے تحفظ اور اس کی دیکھ بھال کرنے اور اس پر حملہ کرنے کی ممانعت کے سخت احکام کے خلاف ہے۔

Share this:

Related Fatwas