اس مقولے کا حکم "جس چیز کی انسان کو گھر میں ضرورت ہو مسجد کو دینا جائز نہیں"
Question
"جس چیز کی انسان کو گھر میں ضرورت ہو مسجد کو دینا جائز نہیں" اس مقولے کا کیا حکم ہے؟
Answer
ذکر کردہ مقولہ مصری عوام میں مشہور مثل ہے جو ثقافتی وعملی اقدارکی تعبیر اوران شرعی احکامات کی ترجمانی کرتا ہے جو مسلمان پہ لازم کرتے ہیں کہ اپنی ترجیحات کوحکمت کےتقاضوں کے مطابق ترتیب دے۔ اس کا ظاہری فائدہ یہ ہے کہ جب تک اپنی ضرورت پوری نہ ہو تب تک کوئی صدقہ نہیں ہوتا یعنی انسان کی بنیادی ضروریات پوری کرنا عمارتوں کی تعمیر سے مقدم ہے۔ اور انسان سے یہ بھی مطلوب ہے کہ حسبِ استطاعت مساجد کی تعمیر، فقرا اور مساکین کی دیکھ بھال اور دیگر فلاحی امور میں خرچ کرے۔ اس پہ واجب ہے کہ سب سے پہلے اپنی ذات پر اور پھر سب سے پہلے اپنے خاندان پر خرچ کرے، اور اگر کچھ بچ جائے تو اعتدال اور میانہ روی کے ساتھ خیرات کرے۔