تجارتی سامان کی زکاة کا نصاب کیا ہے
Question
تجارتی سامان کی زکاة کا نصاب کیا ہے؟
Answer
تجارتی سامان کی زکاة کا حساب اس طرح سے لگایا جاتا ہے کہ تمام واجبات کو موجودہ اثاثوں سے منہا کیا جائے، اور یہ ورکنگ کیپیٹل (کاروباری سرمایہ) کہلاتا ہے۔
ورکنگ کیپیٹل (کاروباری سرمایہ) کے لیے شرط ہے کہ وہ نصاب کو پہنچ جائے (جو کہ 85 گرام سونے کے برابر ہے، 21 قیراط)۔
اسے درج ذیل مساوات میں سمویا جا سکتا ہے:
تجارت کی زکوٰۃ کی مقدار = (موجودہ مال کی قیمت بازار کے عام نرخ پر + تاجر کے پاس دستیاب نقد رقم + وہ قرض جو واپس ملنے کی امید ہے – وہ قرض جو تاجر پر دوسروں کا واجب الادا ہے) ماحاصل سے قمری سال کے حساب سے زکوٰۃ کا تناسب(2.5%) یا شمسی سال کے حساب سے(2.577) سے زکاۃ ادا کی جاےئے
ہر تاجر کا حساب اس کے کاروبار کے لحاظ سے کیا جائے گا، چاہے وہ تھوک فروش ہو یا پرچون فروش، اور جو تاجر دونوں میں کاروبار کرتا ہو، اس کے لیے درمیانی قیمت کو مدنظر رکھا جائے گا۔
دار الافتاء مصر یہ کا یہ مشورہ ہے کہ ہر معاملے میں کاروباری سرمائے کا صحیح حساب لگانے کے لیے ماہر اکاؤنٹنٹس سے رجوع کیا جائے۔