سجدہِ شکر میں کیا کہا جاتا ہے

Egypt's Dar Al-Ifta

سجدہِ شکر میں کیا کہا جاتا ہے

Question

اللہ تعالیٰ کے لیے سجدۂ شکر میں اور سجدۂ سہو میں کیا کہا جاتا ہے؟

Answer

 اگر کوئی شخص اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنے کیلئے سجدہ کرے تو اس کے لیے مستحب ہے کہ وہی کچھ پڑھے جو وہ سجدہ تلاوت میں کہتا ہے، پس وہ کہے جیسا کہ ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:«سَجَدَ وَجْهِي لِلَّذِي خَلَقَهُ، وَشَقَّ سَمْعَهُ وَبَصَرَهُ، بِحَوْلِهِ وَقُوَّتِهِ» " یعنی میرے چہرے نے اس ذات کو سجدہ کیا جس نے اپنی قوت و طاقت سے اسے پیدا کیا اور اس کے کان اور آنکھ بنائے ۔" اس حدیث مبارکہ کو امام ابو داود رحمہ اللہ نے روایت کیا ہے۔ اور امام حاکم رحمہ اللہ نے ان الفاظ کا اضافہ کیا ہے: ﴿فَتَبَارَكَ اللهُ أَحْسَنُ الْخَالِقِينَ﴾ سو اللہ بہت برکت والا ہے جو احسن الخالقین ہے۔ [14]

اس کے لیے یہ کہنا بھی مستحب ہے جیسا کہ ابن عباس رضي الله عنهما کی حدیث مبارکہ میں ہے: «اللَّهُمَّ اكْتُبْ لِي بِهَا عِنْدَكَ أَجْرًا، وَضَعْ عَنِّي بِهَا وِزْرًا، وَاجْعَلْهَا لِي عِنْدَكَ ذُخْرًا، وَتَقَبَّلْهَا مِنِّي كَمَا تَقَبَّلْتَهَا مِنْ عَبْدِكَ دَاوُدَ»" اے اللہ! اس کے بدلے تو میرے لیے اجر لکھ دے، اور اس کے بدلے میرے گناہوں کا بوجھ مجھ سے ہٹا دے، اور اسے میرے لیے اپنے پاس ذخیرہ بنا لے، اور یہ مجھ سے تو اسی طرح قبول فرما جیسے تو نے اپنے بندے داود  علیہ السلام سے قبول کیا تھا۔" اسےامام  ترمذی رحمہ اللہ نے روایت کیا ہے۔

اس کیلے یہ بھی  مستحب ہے کہ وہ وہی تسبیح پڑھے جو نماز کے سجود میں پڑھی جاتی ہے اور ساتھ کثرت سے اللہ تعالی کی حمد کرے ۔

Share this:

Related Fatwas