عبادت میں سستی کا علاج

Egypt's Dar Al-Ifta

عبادت میں سستی کا علاج

Question

عبادت میں سستی کا کیا علاج ہے؟ میں عبادت میں سستی محسوس کرتا ہوں، مجھے کیا کرنا چاہیے؟

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وعلى آلہ وصحبہ ومن والاہ وبعد؛ عبادت میں سستی سے نجات کے لیے درج ذیل اقدامات مفید ہیں:

تقویٰ اختیار کریں
اللہ تعالیٰ کا تقویٰ اختیار کریں، کیونکہ جتنا آپ گناہوں اور حقوق اللہ میں کوتاہی سے دور رہیں گے، اللہ تعالیٰ آپ کے لیے اپنی عبادت میں نشاط اور اپنے تقرب میں آسانی پیدا کرے گا۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَمَنْ يَتَّقِ اللهَ يَجْعَلْ لَهُ مِنْ أَمْرِهِ يُسْرًا﴾ ترجمہ: اور جو اللہ سے ڈرتا ہے وہ اس کے کام آسان کر دیتا ہے۔ (سورة الطلاق: 4)

ٹال مٹول سے پرہیز کریں
خیر کے کاموں میں تاخیر اور کل کا انتظار نہ کریں، کیونکہ یہ شیطان کا عمل ہے۔ اگر آپ اس معاملے کو درست کرنا چاہتے ہیں تو آج سے ہی اپنی ابتدا کریں، بغیر کسی تاخیر کے۔

دعاء کا اہتمام کریں
درج ذیل دعا کو اپنی عبادات کا حصہ بنائیں:
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ یہ دعا فرمایا کرتے تھے:
"اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ العَجْزِ وَالكَسَلِ، وَالجُبْنِ وَالبُخْلِ وَالهَرَمِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ القَبْرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ المَحْيَا وَالمَمَاتِ" ترجمہ: اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں ناطاقتی اور سستی سے، بزدلی اور بخل سے، اور بڑھاپے سے۔ اور میں تیری پناہ مانگتا ہوں قبر کے عذاب سے، اور زندگی اور موت کے فتنے سے۔ (صحیح بخاری)

والله سبحانه وتعالى أعلم.

Share this:

Related Fatwas