اسلام میں ریاست کا تصور

Egypt's Dar Al-Ifta

اسلام میں ریاست کا تصور

Question

اسلام میں ریاست کا کیا تصور ہے اور دہشت گرد گروہوں نے اس تصور سے کیسے انحراف کر کے اسے جماعت سے بدلہ ہے؟

Answer

  اسلام میں ریاست تین بنیادی عناصر پر مشتمل ہوتی ہے، ان عناصر میں سے پہلا: سرزمین: جو ایک مخصوص جغرافیائی علاقہ ہے، اور ان عناصر میں سے دوسرا: عوام: جو اس جغرافیائی علاقے کے باشندے  ہوتے ہیں، اور بعض فقہاء نے یہ شرط رکھی ہے۔ ان میں سے اکثریت مسلمانوں کی ہو، اور ان میں سے تیسرا: وہ نظام، جو ان اصول وقواعد کا مجموعے کا نام ہے جو حکمرانوں کے ان کی رعایا کے ساتھ  تعلقات، رعایا کے ایک دوسرے کے ساتھ اور ریاست کے دیگر ریاستوں کے ساتھ تعلقات کو منظم کرتا ہے۔ اسلامی ریاست میں یہ قوانین اسلام کی ان قطعی احکام سے ماخوذ ہوتے ہیں، اور اسی  کا اظہار شریعت کے مبادیات کے ذریعے آئین میں کیا گیا ہے۔

جہاں تک دہشت گرد گروہوں کا تعلق ہے تو وہ ایسےانسانی گروہ ہیں جو اپنے اردگرد کے تقریباً ہر فرد کے ساتھ تصادم کا سیاسی نظریہ رکھتے ہیں، وہ مغربی ممالک اور عربی اور اسلامی ممالک کے ساتھ، ان کے  نظاموں، حکمرانوں اور ان کی عوام کے ساتھ دشمنی رکھتے ہیں،یہی نہیں بلکہ یہ گروہ اکثر  خود بھی اندرونی طور پر منقسم ہوتے ہیں آپس میں جھگڑتے رہتے ہیں، کیونکہ ان کے نظریے کا مرکز ومحور  واقع اور حقیقتِ حال کو تشدد سے بدلنا ہے، پھر یہ لوگ جھوٹا دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقہ کار پر ہیں اور سلف صالحین کے طریقہ کار پر ہیں ۔ پس ان جماعتوں کی مثال توجسم میں کینسر کے خلیوں کی طرح ہے۔

Share this:

Related Fatwas