سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ پر ختم نبوت ...

Egypt's Dar Al-Ifta

سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ پر ختم نبوت کا انکار کرنا

Question


جو شخص یہ کہے کہ نبوت سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ پر ختم نہیں ہوئی، اس کا کیا حکم ہے؟

Answer

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده:

1 سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ کی رسالت آخری رسالت ہے، اور آپ ﷺ خاتم الانبیاء والمرسلین ہیں۔ اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے : ﴿مَا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَا أَحَدٍ مِنْ رِجَالِكُمْ وَلَكِنْ رَسُولَ اللهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ﴾ ترجمہ: محمد (ﷺ) تمہارے مردوں میں سے کسی کے والد نہیں ہیں، لیکن وہ اللہ کے رسول اور تمام نبیوں کے خاتم (آخری نبی) ہیں۔ [الأحزاب: 40]۔ اور لفظ "خاتم"، چاہے تاء کے فتحہ کے ساتھ پڑھا جائے یا کسرہ کے ساتھ، لغوی طور پر یہ معنی دیتا ہے کہ آپ ﷺ انبیاء میں سے آخری ہیں، اور آپﷺ کے بعد کسی کو نبوت کا مقام نہیں ملے گا۔

2  صحیحین" اور دیگر کتب میں سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: '' بنی اسرائیل کے معاملات کی نگہداشت انبیاء کیا کرتے تھے، جب ایک نبی فوت ہو جاتا تو دوسرا نبی اس کا جانشین ہوتا، اور میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔"

 3 تمام مسلمانوں کا اس بات پر اجماع ہے کہ سلسلۂ نبوت ورسالت سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ کی نبوت کے ساتھ ختم اور مکمل ہو گیا ہے، اور یہ بات ضروریاتِ دین میں سے ایک ہے، جس کا انکار کرنے والا کافر ہو جاتا ہے۔

امام ابن کثیرؒ نے اپنی تفسیر (6/384، ط. دار الكتب العلمية، بيروت) میں آیت "وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ" کی تفسیر کرتے ہوئے فرماتے ہیں: اللہ تبارک وتعالى نے اپنی کتابِ حکیم میں فرمایا ہے اور سیدنا رسول اللہ نے ﷺ متواتر احادیث میں یہ اعلان کیا ہے کہ ان کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا، تاکہ یہ بات واضح ہو جائے کہ جس نے بھی آپ ﷺ کے بعد نبوت کا دعویٰ کیا، وہ جھوٹا، دھوکے باز، دجال، گمراہ اور لوگوں کو گمراہ کرنے والا ہوگا۔"

"تفسير الألوسي" (11/220، ط. دار الكتب العلمية، بيروت) میں آیا ہے: سیدنا محمد ﷺ کا خاتم النبیین ہونا کتاب اللہ میں واضح طور پر آیا ہے، اور سنت متواترہ نے بھی اسے بیان کیا ہے، اور اس پر امت کا اجماع بھی ہے۔ لہٰذا، جو شخص اس کے برخلاف دعویٰ کرے، وہ کافر ہے۔"

اور کسی مسلمان کے لیے یہ جائز نہیں کہ اپنی خواہشات کی پیروی میں قرآنِ مجید اور احادیثِ طیبہ کی اس طرح تأویل کرے جس میں اللہ تعالی اور اس کے رسول ﷺ کے حق میں خیرخواہی نہ ہو۔

والله سبحانه وتعالى أعلم.

 

 

Share this:

Related Fatwas